لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران بدترین مندی دیکھی گئی، 100 انڈیکس 1160.72 پوائنٹس گر گیا جبکہ سرمایہ کاروں کے 170 ارب روپے ڈوب گئے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر کرونا وائرس اور بین الاقاوامی مارکیٹ میں گرتی ہوئی تیل کی قیمتوں کے بعد دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹوں میں مندی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے پہلے ہی گھنٹے کے دوران 2100 پوائنٹس کی مندی کے بعد 100 انڈیکس کریش کر گیا تھا۔ ایک موقع پر انڈیکس 2300 سے زائد پوائنٹس گنوا بیٹھا تھا جس کے بعد ٹریڈنگ 45 منٹ کے لیے روکنا پڑی۔
ایک گھنٹے کے بعد جب دوبارہ ٹریڈنگ شروع ہوئی، ٹریڈنگ بحال ہونے کے بعد صبح 11 بج کر 50 منٹ پر 100 انڈیکس میں 1380 پوائنٹس یا 3.75 فیصد کمی دیکھی گئی جس میں کاروباری سرگرمی روکے جانے کے بعد 726 پوائنٹس کی ریکوری ہوئی تھی۔
آج کاروبار کے دوران ایک موقع پر 36 ہزار کی نفسیاتی حد بھی گر گئی تھی جس کے بعد انڈیکس 35917.34 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا تھا، اس دوران اُتار چڑھاؤ کے بعد کاروبار کا اختتام 1160.72 پوائنٹس کی مندی کے بعد 37058.95 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ بند ہوا۔
پورے کاروباری روز کے دوران سٹاک مارکیٹ میں 12 حدیں گر گئیں، گرنے والی حدوں میں 38200، 38100، 38000، 37900، 37800، 37700، 37600، 37500، 37400، 37300، 37200، 37100 کی حدیں شامل ہیں۔
بدترین مندی کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو 170 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا جبکہ پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 3.13 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹوں میں بدترین مندی کی سب سے بڑی وجہ عالمی سطح پر غیر یقینی صورتحال ہے جس کے بعد غیر ملکی سرمایہ پیسے لگانے سے گریزاں ہیں، غیر یقینی صورتحال کی سب سے بڑی وجہ کرونا وائرس اور تیل کی قیمتیں گرنا ہے، تیل کی قیمتیں 29 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
دوسری جانب جنوبی کوریا میں 4 فیصد، بھارت کی سٹاک مارکیٹ 3 فیصد گر گئی۔ سنگاپور سٹاک مارکیٹ میں 4 فیصد، جاپان سٹاک مارکیٹ میں 7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ تھائی لینڈ سٹاک مارکیٹ 6 فیصد، بنگلادیش سٹاک مارکیٹ 2.2 فیصد گر گئی۔