صرف ٹی ٹونٹی سیریز کھیلیں گے: بنگلا دیشی بورڈ، ٹیسٹ میچز کہیں اور نہیں کھیلیں گے: پی سی بی

Last Updated On 26 December,2019 10:16 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صرف ٹی ٹونٹی سیریز کھیلیں گے، سینئر کھلاڑی ٹی ٹونٹی کھیلنے سے بھی ہچکچا رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدربنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے آئندہ ماہ پاکستان میں ٹی 20 میچز کھیلنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے تاہم ایک مرتبہ پھر اصرار کیا ہے کہ ٹیسٹ میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ بنگلا دیش کرکٹ ٹیم نے آئندہ سال جنوری اور فروری میں پاکستان میں سیریز کھیلنے کے لیے آنا ہے، اس دورے کے دوران مہمان ٹیم نے دو ٹیسٹ میچز اور تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلنا ہے۔

اپنے ایک بیان میں بی سی بی کے صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو پہلے ہی آگاہ کر دیا ہے کہ اگر ہماری ٹیم کے کھلاڑی تیار ہوئے تو اپنی ٹی ٹونٹی ٹیم پاکستان بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ اگر ٹیم تیار ہوئی تو ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ سینئر کھلاڑی پاکستان بھیج دیں گے تاہم ہماری ٹیم کے چند سینئرز پلیئرز پاکستان جانے سے گریزاں ہیں۔

نظم الحسن کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنی حکومت کی کلیئرنس کا انتظار کر رہے ہیں، ہمیں اپنی سکیورٹی ایجنسیوں سے کلیئرنس بھی درکار ہے، یہاں میں ایک چیز واضح کر دوں کہ بورڈ کسی بھی کھلاڑی پر ٹور کے لیے دباؤ نہیں ڈال سکتا۔

ڈھاکا میں بی پی ایل کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے سے قبل بی سی بی کے صدر کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کوچنگ سٹاف بھی ٹیسٹ میچز کیلیے پاکستان جانے کو تیار نہیں،7 دن کے دورہ میں 3ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کیلیے جاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ابھی واضح نہیں کی مختصر فارمیٹ کے میچز کیلیے ٹیم پاکستان جاتی ہے تو کوچنگ سٹاف یا کھلاڑیوں میں سے ساتھ جانے یا نہ جانے کا فیصلہ کون کرتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے حال ہی میں دو ٹیسٹ میچوں کے لیے سری لنکن ٹیم کی میزبانی کی جس کے ساتھ ہی ملک میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ بحال ہوئی۔ مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد پاکستان پر عالمی کرکٹ اور کھیلوں کے دروازے بند ہو گئے تھے لیکن سری لنکن ٹیم نے ہی پاکستان کی مدد کرتے ہوئے ملک میں ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ بحال کی۔

دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ نے سوالات کے ساتھ ایک اور لیٹربنگلا دیش کرکٹ آفیشل کو بھیج دیا ہے۔

پی سی بی کی طرف سے سوال پوچھے گئے ہیں کہ آپ پاکستان میں ٹیسٹ میچ کیوں نہیں کھیلنا چاہتے، 2007ء سے اب تک 5 مرتبہ آئی سی سی آفیشلز پاکستان کا دورہ کرچکے، پاکستان نے پی ایس ایل کے میچز کا انعقاد ملک میں ہی کیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے بنگلا دیشی بورڈ کو کہا گیا ہے کہ تین ماہ میں سری لنکن ٹیم دو مرتبہ پاکستان کا دورہ کر چکی، بنگلہ دیش انڈر 16 اور خواتین ٹیم حال ہی میں دورہ کر چکی ہے، تمام ٹیمز اور آئی سی سی آفیشلز سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں، آپ ہمیں پاکستان میں ٹیسٹ نہ کھیلنے کی وجوہات سے آگاہ کریں۔

دوسری طرف بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے تاحال پی سی بی کے سوالات کا جوابات نہیں دیئے۔