پی سی بی کا جنوبی افریقا کیخلاف سیریز راولپنڈی میں کھیلنے کا فیصلہ

Last Updated On 12 February,2020 08:40 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کے ساتھ سیریز کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔ امید ہے رواں ماہ کے آخر میں کسی موثر نتیجہ پر پہنچ جائیں گے، سیریز کے حوالے سے پروٹیز کرکٹ کے شعبہ سکیورٹی کے سربراہ کی آمد کے منتظر ہیں۔ یہ سیریز راولپنڈی میں کھیلے جائے گی۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پانچوی ایڈیشن کے آغاز میں چند روز باقی رہ گئے ہیں، ملک بھر میں موجود ایونٹ کے آغاز کے منتظر شائقین کرکٹ کا جوش اور جذبہ دیدنی ہے، 32 روزہ ایونٹ کے دوران ملک کے 4 مختلف شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں 34 میچز کھیلے جائیں گے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کے مطابق پی ایس ایل فائیو کا انعقاد ملک بھر میں موجود مداحوں کو کھیل سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ ملک میں انٹرنیشنل میچز کو مستقل بنیادوں پر انعقاد کو بھی یقینی بنائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے لیگ کے تمام میچز لاہور اور کراچی میں منعقد کرانا زیادہ آسان تھا مگر ہم اس کھیل کو ان دو شہروں تک محدود نہیں رکھنا چاہتے، ملک میں کرکٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ وینیوز تیار کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے ہمیں کھیل کو ملک کے کونے کونے تک پہنچانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ پاکستان: جنوبی افریقی بورڈ تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے پر غور کرنے لگا

وسیم خان کا کہنا ہے کہ ہم ملک بھر میں موجود شائقین کھیل تک کرکٹ کی رسائی ممکن بنانے کے لیے کوشاں ہیں، چاہتے ہیں کہ اپنے ہیروز کو سامنے کھیلتا ہوا دیکھ سکیں، پی سی بی پشاور، ملتان، فیصل آباد اور حیدر آباد کرکٹ سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے سلسلے میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، مگر یہاں بین الاقوامی کرکٹ میچز کے لیے لاجسٹک اور ہوٹل سمیت دیگر بہترین سہولیات درکار ہیں۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی سرگرمیاں ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، گزشتہ ایڈیشن کے دوران پی ایس ایل کے آٹھ میچز کے کراچی میں انعقاد کے بعد سری لنکن کرکٹ ٹیم نے محدود اور طویل طرز کی کرکٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

حال ہی میں سری لنکا اور بنگلا دیش کی ٹیسٹ ٹیموں کی میزبانی کرنے والا پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی اس مرتبہ آٹھ میچ پی ایس ایل میچز کی میزبانی کر رہا ہے، راولپنڈی میں ان آٹھ میچز کا انعقاد اس لیے بھی اہم ہے کہ لیگ کے بعد اس وینیو کو جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کی میزبانی کرنی ہے۔

وسیم خان کا کہنا ہے کہ اس سیریز کے حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے، تاہم امید ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں ہم کسی موثر نتیجہ پر پہنچ جائیں گے، جنوبی افریقا سیریز کے حوالے سے ہمیں کرکٹ ساؤتھ افریقا کے شعبہ سکیورٹی کے سربراہ کی آمد کے منتظر ہیں، سپر لیگ 2020ء کے ابتدائی دنوں میں ان کی پاکستان آمد متوقع ہے، ہمارے پاس مختلف مقامات کے لیے سکیورٹی پلان تیار ہیں۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقی بورڈ دورہ کے حوالے سے مطمئن ہیں، تاہم لاجسٹک اعتبار سے ہمیں اسے آسان اور موثر بنانے کی ضرورت ے، جنوبی افریقا کا دورہ بھارت 18 مارچ کو ختم ہو گا جبکہ پی ایس ایل کا فائنل 22 مارچ کو شیڈول ہے لہذا مہمان ٹیم کا بھارت سے جنوبی افریقنا جانا اور پھر پاکستان آنا ممکن نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس لیے ہمیں سوچنا ہے کہ آیا وہ 6 سے 8 روز متحدہ عرب امارات میں رکیں جہاں ہم انہیں پریکٹس کے لیے سہولیات فراہم کریں گے یا پھر انہیں براہ راست پاکستان بلایا جائے اور پھر یہاں ہی ٹریننگ کریں۔

وسیم خان کا کہنا تھا کہ لاہور اور کراچی کے وینیوز کی دستیابی محدود ہے کیونکہ ہم اپنی بیشتر کرکٹ بھی انہی مقامات پر کھیل رہے ہیں اور اس وجہ سے وہاں کی کرکٹ بھی متاثر ہو رہی ہے، اس صورتحال میں ہمیں راولپنڈی کا مقام دستیاب ہے،

چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں وہاں تین میچز کھیلنا مفید ہو گا، جنوبی افریقا کو راولپنڈی بطور وینیو تجویز کیا ہے اور مہمان بورڈ اس تجویز پر راضی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ ماہ نئی کرکٹ کمیٹی کا اعلان کیا تھا، اقبال قاسم کی سربراہی میں کمیٹی کا پہلا اجلاس 19 فروری کو کراچی میں ہو گا، اس حوالے سے کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ کو اجلاس میں طلب کیا ہے۔

اس سلسلے میں وسیم خان کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کی کمیٹی سے علیحدگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کرکٹ کمیٹی کی تشکیل نو کی گئی ہے، محسن حسن خان کے مستعفی ہونے کے بعد انہوں نے کمیٹی کی سربراہی سنبھالی مگر کسی بھی ادارہ کے چیف ایگزیکٹو کا ایسی کمیٹی کا سربراہ بننا کوئی خوش آئند امر نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کمیٹی میں شامل چار سے پانچ افراد کا تعلق پی سی بی سےہو تو وہ کمیٹی آزاد تصور نہیں کی جائے گی، لہٰذا میں یہ فیصلہ کر چکا تھا کہ مجھے زیادہ دیریہ عہد نہیں رکھنا، اب ڈائریکٹر انٹرنینشل کرکٹ ذاکر خان کمیٹی کے اجلاس کا انتظام کیا کریں گے اور میں بطور غیر فعال رکن کمیٹی اجلاس میں شرکت کروں گا۔

وسیم خان کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل 2020ء کے آغاز سے ایک روز قبل منعقدہ اجلاس میں مصباح الحق شرکت کریں گے اسی دوران مصباح الحق کمیٹی کو قومی کرکٹ ٹیم کے انتخاب کا عمل واضح کرنے کےساتھ ساتھ آسٹریلیا میں قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر بریفنگ دیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ اجلاس میں ڈائریکٹر ڈومیسٹک پی سی بی ہارون رشید ڈومیسٹک کرکٹ پر خصوصی بریفنگ دیں گے جبکہ اس دوران اجلاس میں پی سی بی کو اینڈی اٹکنشن کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹ پیش کی جائے گی جس کے بعد ملک میں پچز کے معیار میں بہتری لانے کے لیے سفارشات تیار کی جائیں گی۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا تھا کہ کمیٹی ایک مشاورتی کمیٹی ہے جس کی ذمہ داری چیئر مین پی سی بی احسان مانی کو کرکٹ معاملات پر پختہ سفارشات فراہم کرنا ہے۔ دوسری جانب پی سی بی بھی ان سفارشات کو سنجیدگی سے لیں گے کیونکہ یہ کمیٹی تجربہ کار افراد پر مشتمل ہے۔
 

Advertisement