لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر نے عمر اکمل کیساتھ اپنے کام کے تجربے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کھلاڑی اپنی صلاحیت کے باوجود اس مقام تک نہیں پہنچا جہاں اسے ہونا چاہیے تھا۔
ایک میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ میں جب کسی بلے باز کی مایوس کارکردگی دیکھتا ہوں تو مجھے بہت دکھ ہوتا ہے۔ عمر اکمل کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، شروعات میں انھیں درست رہنمائی نہیں ملی جس کی وجہ سے ان کا کیریئر تنزلی کا شکار ہوا۔
سابق کوچ کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ اب عمر اکمل کیلئے بہت دیر ہو چکی ہے۔ ان کا کھیل پسند کیا جاتا تھا لیکن یہ دکھ کی بات ہے کہ انھیں صحیح طریقے سے گائیڈ نہیں کیا گیا۔
مکی آرتھر نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ عمر اکمل کی درست رہنمائی کی گئی کیونکہ ایسا ہوتا تو وہ اپنے اس راستے سے نہ بھٹکتے جس پر چلنا انہوں نے پسند کیا تھا۔ درحقیقت ان کیساتھ کام کا تجربہ مایوس کن تھا۔
خیال رہے کہ مکی آرتھر کا شمار ان غیر ملکی کوچز میں ہوتا ہے جنہوں نے طویل عرصہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی تربیت کے فرائض سرانجام دیے۔ وہ 2016ء سے 2019ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔ آئی سی سی ورلڈ کپ 2019ء میں سرفراز احمد کی سربراہی میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد انھیں ہٹا دیا گیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پاکستان نے ٹی20 ورلڈ کپ سکواڈ میں محمد عامر کو منتخب نہ کیا تو یہ سنگین غلطی ہوگی۔
انٹرویو کے دوران مکی آرتھر نے کہا کہ عامر نے ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی کے حوالے سے ان سے بات کی تھی، ہم نے اس پر بہت بات کی تھی اور شاید انہیں پر ٹیسٹ میچ کھلانے کے حوالے سے میرا رویہ انتہائی سخت تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نظرآرہا تھا ٹیسٹ کرکٹ میں عامر کی دلچسپی کم ہوتی جا رہی تھی اور ان کا جسم تینوں فارمیٹس کا دباؤ جھیلنے کے قابل نہیں رہا تھا۔
عامر نے گزشتہ سال ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی کے اعلان کردیا تھا اور ساتھی فاسٹ باؤلر وہاب ریاض بھی ان کی تقلید کرتے ہوئے کھیل کے سب سے طویل فارمیٹ سے علیحدہ ہو گئے تھے جس پر دونوں کھلاڑیوں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مکی آرتھر نے کہاکہ میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ عامر پاکستان کے ورلڈ کپ سکواڈ کا حصہ نہیں ہوں گے، وہ ایک میچ ونر ہیں، اگر پاکستان انہیں ورلڈ کپ سکواڈ میں منتخب نہیں کرتا تو اس سے ان کے ٹائٹل جیتنے کے امکانات خود بخود کم ہو جائیں گے۔
مکی آرتھر عامر اور وہاب کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بدولت ان دونوں کھلاڑیوں کو اپنے محدود اوورز کے کیریئر کو طول دینے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ عامر اور وہاب کی جانب سے ٹیست کرکٹ کھینے کے فیصلے پر موجودہ ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کے ساتھ ساتھ باؤلنگ کوچ وقار یونس نے بھی برہمی کا اظہار کیا تھا۔
اس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شاید مصباح الحق دونوں ہی کھلاڑیوں کو محدود اوورز کی کرکٹ میں بھی دوبارہ قومی ٹیم میں شامل نہ کریں تاہم مکی آرتھر نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو یہ پاکستان کی بڑی غلطی ہو گی۔
واضح رہے کہ ورلڈ کپ 2019 کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے مکی آرتھر سمیت بوری ٹیم مینجمنٹ کو فارغ کرتے ہوئے مصباح الحق کو ہیڈ کوچ کا منصب سونپ دیا تھا۔