ایف آئی اے سائبر کرائم نے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کو پانچ جون کو طلب کر لیا

Last Updated On 03 June,2020 09:06 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر اور راولپنڈی ایکسپریس کے لقب سے مشہور شعیب اختر کو فیڈرل انویسٹی ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے 5 جون کو طلب کر لیا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے شعیب اختر کیخلاف ایف آئی اے سائبر کرائم میں درخواست دی تھی جس کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم نے راولپنڈی ایکسپریس کو پانچ جون کو طلب کیا ہے۔

یاد رہے کہ شعیب اختر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو میں تفضل رضوی پر کڑی تنقید کی تھی، شعیب نے تفضل رضوی کو نالائق قرار دیا تھا۔ اس سخت تنقید کے بعد پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے سابق فاسٹ باؤلر کیخلاف سائبر کرائم میں درخواست دی تھی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل قومی کرکٹ ٹیم کے سابق سپیڈ سٹار شعیب اختر نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے قانونی نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ الزام لگا کر ان کی توہین کی گئی ہے اس لیے معافی مانگیں۔

دریں اثناء شعیب اختر کے وکیل نے کہا کہ انہیں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی سے نوٹس موصول ہونے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں تک اب کوئی بھی نوٹس موصول نہیں ہوا۔

سابق فاسٹ باؤلر کے وکیل ابوزر سلمان نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ اگر ایف آئی اے کا نوٹس موصول ہوتا ہے تو اس کے بعد پیش ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کریں گے۔ اگر ایف آئی اے کا نوٹس اور طلبی قانون کے منافی ہوئی تو وہ اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل شعیب اختر کے وکیل ابوذر سلمان نیازی نے مشیر پی سی بی تفضل رضوی سے معافی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

قانونی نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے موکل مشہور کرکٹر رہے ہیں اور ان کا تجزیہ غیر جانب دار، بولڈ اور تنقیدی ہوتا ہے جس کا مقصد پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ الزام لگا کر شعیب اختر کی توہین کی گئی ہے اس لیے پی سی بی کے وکیل ان سے معافی مانگیں۔

شعیب اختر کے وکیل نے 5 صفحات پرمشتمل اپنے جواب میں کہا کہ تفضل رضوی کا قانونی نوٹس شعیب اختر کو آئین کے تحت حاصل آزادی اظہار کے حق کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تفضل رضوی نے انٹرنیٹ کے حوالوں کو بنیاد بنا کر شعیب اختر کو قانونی نوٹس بھجوایا، نوٹس میں دیے گئے انٹرنیٹ کے حوالے ہتک عزت آرڈیننس کے زمرے میں نہیں آتے۔ تفضل رضوی کے قانونی نوٹس میں لگائے تمام الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔

ابوذر سلمان نیازی نے قانونی جواب میں کہا کہ تفضل رضوری نے 10 کروڑ روپے ہرجانے کی رقم بار کے ہسپتال کو عطیہ کرنے کا اعلان کرکے بار ایسوسی ایشن کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ دو فریقین کے معاملے میں بار ایسوسی ایشن کو ملوث نہیں کیا جا سکتا۔

وکیل نے کہا کہ شعیب اختر نے پی سی بی کی کارکردگی کی بہتری کے لیے دیانت داری اور غیر جانب داری سے اپنی رائے کا اظہار کیا تھا۔ چونکہ تفضل رضوی پی سی بی سے معاوضہ لیتے ہیں جو قومی خزانہ سے جاتا ہے اس لیے آپ کی کارکردگی پر سوال کرنا شعیب اختر کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ برسوں سے پی سی بی کی قانونی معاونت کررہے ہیں اور میرے مؤکل کئی معاملات کے عینی شاہد ہیں اور اسی بنیاد پر آپ کی کارکردگی پر ان کی ایک رائے قائم ہوئی ہے۔

شعیب اختر کے وکیل نے کہا ہے کہ میرے مؤکل کی آپ سے کوئی ذاتی پرخاش نہیں ہے تاہم آپ کی کارکردگی پر ان کا تجزیہ عوامی مفاد اور پی سی بی کے ساتھ ساتھ ان کے معاونین کی بہتر کارکردگی کے لیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرے مؤکل کے پاس قانونی جواب کے باوجود ریلیف کے لیے قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ ہے۔

ابوذر سلمان نیازی نے تفضل رضوی سے کہا کہ ان دلائل کی روشنی میں آپ پر زور دیا جارہا ہے کہ نوٹس واپس لیں اور میرے مؤکل کی نوٹس کے ذریعے توہین اور بدنام کرنے پر معافی مانگیں۔

یاد رہے کہ پی سی بی نے گزشتہ ماہ عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد کردی تھی جس پر شعیب اختر نے ردعمل دیتے ہوئے تفضل رضوی کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے تھے۔

شعیب اختر نے عمر اکمل کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی سی بی کے لیگل ڈپارٹمنٹ پر بات کرتے ہوئے سابق فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ پی سی بی کا لیگل ڈپارٹمنٹ بہت ہی نالائق اور گرا ہوا ڈپارٹمنٹ ہے جس میں خاص طور پر تفضل رضوی ہیں جو پتہ نہیں کہاں سے آجاتا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کے تعلقات بڑے اچھے ہیں اور کہیں نہ کہیں سے گھس کے آجاتا ہے اور 10، 15 سال سے پی سی بی کے ساتھ لگہوا ہے اور ماشااللہ کوئی ایسا کیس نہیں ہے جو انہوں نے اب تک ہارا نہیں ہو جس کی مثال میرا ایک کیس بھی ہے۔

شعیب اختر کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ اسٹار کی عزت ہونی چاہیے، اس کا نام صدیوں چلتا ہے اور یہ دو ٹکے کے وکیل آتے جاتے رہتے ہیں جن کو ان کے گھر والے بھی صحیح طرح نہیں جانتے اور عدالتیں بھی نہیں جانتیں لیکن ہمارے کیسز لے کر اپنا نام بناتے ہیں۔

تفضل رضوی سے لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا تھا کہ یہ مجھ سے، شاہد آفریدی اور دیگر کئی کیسز ہارا ہوا ہے لیکن یہ ہمیشہ کیس کو الجھاتا ہے اور پیسے بناتا رہتا ہے جبکہ پی سی بی کھلاڑیوں سے الجھا رہتا ہے۔