لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ 2021 میں شریک تمام کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کو ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ لیگ کے لیے بنائے گئے کووڈ 19 پروٹوکولز پر مکمل عمل کریں۔ یہ بائیو سیکیور ماحول 34 میچوں پر مشتمل ایونٹ کے شرکاء کی حفاظت کےپیش نظر بنائے گئے ہیں۔
سیزن 21-2020 میں پی سی بی اب تک زمبابوے اور جنوبی افریقہ سیریز سمیت ڈومیسٹک ایونٹس میں کُل 235 میچز منعقد کرواچکا ہے۔ یہ تمام میچز بائیو سیکیور ماحول میں کھیلے گئے تھے، جہاں سیزن سے پہلے تین اور اس کے دوران صرف ایک کھلاڑی نے پروٹوکولز کی خلاف ورزی کی تھی۔ سیزن کے دوران پروٹوکولز کی خلاف ورزی کرنے والے کھلاڑی کو فوری طور پر گھر واپس بھجوادیا گیا تھا۔
پی ایس ایل 2021 میں مجموعی طور پر 120 کھلاڑی، 60 اسپورٹ اسٹاف ارکان، 15 میچ آفیشلز اور ان کی فیملیز سمیت منتظمین کو بائیو سیکیور ببل کا حصہ بنایا گیا ہے۔ہر ٹیم کی منیجمنٹ کو گزشتہ ماہ ہی یہ تمام پروٹوکولز بھجوادئیے گئے تھے، لہٰذا تمام شرکاء کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان پروٹوکولز کا مکمل خیال رکھیں۔
اس سلسلے میں پی سی بی نے ہر ٹیم کے ساتھ ایک کوویڈ کمپلائنس آفیسر تعینات کیا ہے جنہیں ایونٹ ڈاکٹر سپروائز کرے گا۔یہ کمپلائنس آفیسر کھلاڑیوں کی ٹیسٹنگ، کوویڈ 19 پروٹوکولز پر عملدرآمد کروانے،سینیٹائزیشن اور کھلاڑیوں کے ٹیمپریچر چیک کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔اگر ضروری ہوا تو ایونٹ ڈاکٹر سے رہنمائی لی جائے گی۔
ہوٹل میں کھلاڑیوں کے لیے ہاؤس کیپنگ اورانٹرٹینمنٹ رومز کے ساتھ ساتھ ایک ڈائننگ روم اور مخصوص لفٹ بھی مقرر کی گئی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ سپورٹس سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم کا کہنا ہے کہ ان دنوں ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 میں شریک تمام ٹیموں کے اسکواڈزکراچی میں اکٹھے ہورہے ہیں، لہٰذا یہ سب سے مناسب وقت ہے کہ ہم ان کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف سمیت تمام شرکاء کو کوویڈ 19 پروٹوکولز کے بارے میں دوبارہ واضح کردیں تاکہ کسی بھی غلط فہمی سے بچا جاسکے۔
ڈاکٹر سہیل سلیم نے کہا کہ پی سی بی کے کوویڈ 19 پروٹوکولز بالکل سیدھے مگر سخت ہیں، ہم نے حال ہی میں انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک میچز میں ان پر مکمل عملدرآمد کروایا ہے اور ہم ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 میں بھی ان پر عملدرآمد کریں گے۔
ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ اسپورٹس سائنسز کا کہناہے کہ ہماری ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل ٹیموں کی طرح ،یہاں بھی ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑیوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پروٹوکولز پر مکمل عملدرآمد کرنا ہوگا تاکہ تمام شرکاء کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی ڈیوٹی آف کیئر کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے،اگر کوئی ان پروٹوکولز کی خلاف ورزی کرے گا تو طے شدہ ضابطے کے مطابق اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔اس ضابطے میں خلاف ورزی کرنے والے شخص کو ایونٹ سے نکالنےکی شق بھی موجود ہے۔
پی سی بی کے کوویڈ 19 پروٹوکولز کے تحت ایونٹ کے شرکاء کو بائیو سیکیور میں داخلے کے لیے 2 نیگیٹو ٹیسٹ درکار ہوں گے، اس دوران ان کے لیے قرنطینہ میں 72 گھنٹے گزارنا بھی لازمی ہے۔جس کے بعد ہی انہیں ٹریننگ کرنے یا اسکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں سے ملنے کی اجازت دی جائے گی۔ چونکہ قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں شامل ارکان لاہور کے بائیو سیکیور ببل سے کراچی کے بائیو سیکیور ببل میں منتقل ہوئے ہیں لہٰذا انہیں ایک نیگیٹو ٹیسٹ اور قرنطینہ میں 24 گھنٹے کا وقت گزارنا ہوگا۔