نمرتا کیس، ایک اور ویڈیو سامنے آگئی

Last Updated On 22 September,2019 10:42 pm

لاڑکانہ: (دنیا نیوز) میڈیکل کالج کی طالبہ نمرتا کی پر اسرار موت کے واقعے کے بعد ڈاکٹر نمرتا اور اس کے حراست میں لیے گئے کلاس فیلو مہران ابڑو کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے۔

دنیا نیوز کے مطابق اس سی سی ٹی فوٹیج میں دونوں پارک میں باتیں کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں، منظر عام پر آنے والی فوٹیج واقعے سے دو روز قبل 14 ستمبر کی ہیں،6 روز گذرنے کے باوجود لواحقین نے مقدمہ درج کرانے کیلئے لاڑکانہ کا رخ نہیں کیا۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق حراست میں لئے گئے مہران ابڑو اور علی شان میمن سے پوچھ گچھ جاری ہے، مہران ابڑو اور نمرتا کی دوستی ڈینٹل کالج میں پہلے سال ہی 2015ء میں ہوئی جو پیار میں بدل گئی، نمرتا کو مہران کے گھر والے شادی کا آسرہ دیتے رہے اور آخر میں مہران کی والدہ افروز نے جواب دے دیا۔

ذرائع کے مطابق مہران کے والد عبدالحفیظ (ر) بینک ملازم اور والدہ افروز ٹیچر ہیں: چار سال تک نمرتا مہران اور اسکی فیملی کا خرچہ چلاتی رہی، نمرتا کا اے ٹی ایم کارڈ مہران کے استعمال میں تھا اور مہران کی بہنیں باکھ اور کومل کو شاپنگ بھی نمرتا کراتی تھی۔

ذرائع کے مطابق ساری صورتحال سے نمرتا کے اہل خانہ واقف تھے: 15 فروری کو مہران اور اس کے گھر والے نمرتا کے بھائی کی کراچی میں شادی میں بھی شریک ہوئے تھے، نمرتا شادی سے جواب ملنے پر ایک ماہ سے پریشان تھیں۔

ذرائع کے مطابق پریشانی کی وجہ سے نمرتا نے نفسیاتی ڈاکٹر سے بھی رجوع کیا اور ادویات استعمال کرنا شروع کیا تھا،چھ روز گزرنے کے باوجود پولیس معاملے کے اصل حقائق سامنے نہ لا سکی۔

دوسری طرف پولیس نے نمرتا کیس کی تفتیش کو حتمی شکل دے دی ہے، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ورثا چاہیں تو مقدمہ درج کروا سکتے ہیں، زیر حراست دونوں طالبعلموں نے نمرتا سے دوستی کی تصدیق کی ہے، موت سے قبل نمرتا کا دوست ابڑو سے جھگڑا چل رہا تھا۔ جوڈیشل انکوائری میں کیس کی مکمل تفصیل سے آگاہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج کے ہاسٹل نمبر 3 سے میڈیکل کی طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی تھی، نمرتا کراچی کی رہنے والی تھی۔ چانڈکا میڈیکل کالج کی طالبہ نمرتا بی ڈی ایس کی فائنل ایئر کی طالبہ تھی،

وی سی بینظیر یونیورسٹی ڈاکٹر انیلا کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نمرتا کے گلے پر نشانات موجود ہیں۔ پولیس کو اطلاع دیدی واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کے لیے کمیٹی بنائیں گے۔