کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان سٹاک ایکس چینج پر دہشت گردوں کا حملہ سکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا، حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوئے جبکہ تمام چاروں دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی۔
تفصیلات کے مطابق 4 دہشتگردوں نے آج صبح پاکستان سٹاک ایکس چینج پر دستی بموں سے حملہ کر دیا جبکہ آٹو میٹک ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی جس کی زد میں آ کر ایک پولیس اہلکار اور 2 سکیورٹی گارڈ جاں بحق جبکہ 3 پولیس اہلکار، 2 سکیورٹی گارڈ اور 2 شہری زخمی ہو گئے، اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ تبادلے میں چاروں حملہ آور مارے گئے۔
بعد ازاں سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ تحقیقاتی اداروں نے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔ کراچی پولیس چیف نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سٹاک مارکیٹ پر دہشتگرد حملہ ناکام بنا دیا گیا جبکہ حملہ کرنے والے چاروں دہشتگردوں کو بروقت کارروائی میں ہلاک کر دیا گیا۔ ایس ایس پی مقدس حیدر کے مطابق دہشت گردوں کی گاڑی تحویل میں لے لی ہے، برآمد کئے گئے اسلحے میں دستی بم اور آٹو میٹک رائفلیں شامل ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ دہشتگرد پارکنگ ایریا سے عمارت کے اندر گھسے، پہلے دہشتگرد کو اندر گھستے ہی مار دیا گیا تھا، دہشتگردوں کے سامان سے بھنے ہوئے چنے بھی ملے ہیں۔
سندھ رینجرز کے جاری بیان کے مطابق تمام دہشتگرد مارے گئے ہیں جس کے بعد سرچ اینڈ کلئیرنس آپریشن جاری ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں کاروبار معمول کے مطابق چل رہا ہے، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار تجارتی لین دین میں مصروف ہیں جبکہ ٹریڈنگ ایک لمحہ بھی معطل نہیں ہوئی۔
Strongly condemn the attack on PSX aimed at tarnishing our relentless war on terror. Have instructed the IG & security agencies to ensure that the perpetrators are caught alive & their handlers are accorded exemplary punishments. We shall protect Sindh at all costs.
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) June 29, 2020
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی سٹاک ایکس چینج پر حملے کی شدید مذمت کی، ان کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ اور سکیورٹی ایجنسیز کو حملے میں ملوث دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو فوری قانون کے کٹہرے میں لانے کے احکاما ت جاری کئے ہیں۔ سندھ کی سرزمین کا تحفظ ہر صورت یقینی بنائیں گے۔
پاکستان سٹاک مارکیٹ پر دہشت گرد حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی جس کے مطابق دہشتگردوں کی شناخت تسلیم بلوچ، شہزاد بلوچ، سلمان اور سراج کے نام سے ہوئی ہے اور ان کی عمریں 25 سے 35 سال کے درمیان ہیں۔ دہشتگرد باقاعدہ تربیت یافتہ لگتے ہیں۔ واقعے میں استعمال شدہ گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی نکلی ہے جس کا انجن نمبر اور نمبر پلیٹ الگ الگ ہیں، گاڑی نجی بینک کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رینجرز، پولیس اور پرائیویٹ گارڈ نے 8 منٹ میں چاروں دہشتگردوں کو ٹھکانے لگایا
ڈی جی رینجرز سندھ نے کہا ہے کہ رینجرز، پولیس اور پرائیویٹ گارڈ نے 8 منٹ میں چاروں دہشتگردوں کو ٹھکانے لگایا، سیکیورٹی اہلکاروں نے دہشتگردوں کو بلڈنگ کے داخلی راستے پر ہی روک لیا، مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر بخاری نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا سٹاک ایکسچینج کی عمارت پر 10 بجکر 2 منٹ پر فائرنگ کی گئی، 10 بجکر 10 منٹ پر واقعہ کا اختتام ہوگیا، 4 دہشتگردوں نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، 8 منٹ میں چاروں دہشتگردوں کو مار دیا گیا، دہشتگردوں نے سیدھی گولیاں چلائیں۔
میجر جنرل عمر بخاری کا کہنا تھا پہلی انٹرنس میں 2 دہشتگردوں کو مار دیا گیا، دہشتگرد عمارت کے اندر داخل نہ ہوسکے، دہشتگردوں کی فائرنگ سے کچھ شہری بھی زخمی ہوئے، رینجرز اور پولیس اہلکاروں نے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا، دہشتگرد اندر داخل ہو کر یر غمال بنانے کا منصوبہ رکھتے تھے، دہشتگردوں سے کھانے پینے کی اشیا بھی ملی ہیں، دہشتگرد پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔
ڈی جی رینجرز سندھ نے مزید کہا دہشتگرد اپنے کسی بھی ہدف میں کامیاب نہ ہوسکے، ڈیڑھ سال سے شہر قائد میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا، سٹاک ایکس چینج میں معمول کے مطابق کام جاری ہے، سٹاک ایکس چینج پر حملے کی تفصیلی تحقیقات کریں گے، سٹاک ایکس چینج میں ایک ہزار سے زائد عملہ ہے، اس حملے اور چینی قونصلیٹ پر حملے میں مماثلت ہے، ہمیں اپنے سیکیورٹی اداروں پر فخر ہونا چاہیئے۔