کرتار پور راہداری پاکستان اور بھارت میں امن لا سکتی ہے: سنی دیول

Last Updated On 09 November,2019 10:10 pm

گرداس پور: (ویب ڈیسک) بی جے پی کے ایم پی اور اداکار سنی دیول کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری لا سکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار بھارت کے سیاستدان ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور بالی ووڈ کے اداکار سنی دیول نے کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد بھارتی پنجاب کے شہر اور اپنے آبائی علاقے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نارووال کے علاقے شکر گڑھ میں مقیم بابا گرونانک کے گردوارہ جا کر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں، مجھے امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بننے والی کرتار پور راہداری کشیدہ تعلقات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ امن لا سکتی ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میرا گھر، وہاں نہیں جاؤں گا تو کون جائے گا؟ سنی دیول

اس سے قبل سنی دیول اس جتھے میں شامل تھے جو بھارتی پنجاب سے کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے آیا تھا۔

واضح رہے کہ بی جے پی کے ایم پی سنی دیول کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کھولے جانے کے موقع پر افتتاحی تقریب میں شریک کروں گا۔ پاکستان میرا علاقہ اور ان کا گھر ہے اور اگر وہ وہاں نہیں جائیں گے تو اور کون جائے گا۔

کرتارپور گوردوارہ ضلع نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں واقع ہے جو بھارتی سرحد سے کچھ دوری پر ہے، گوردوارہ دربار صاحب 1539 میں قائم کیا گیا۔ لاہور سے تقریباً 120 کلومیٹر کی مسافت پر نارووال میں دریائے راوی کے کنارے بستی ہے جسے کرتارپور کہا جاتا ہے۔

نارووال شکر گڑھ روڈ سے کچے راستے پر اتریں تو گوردوارہ کرتار پور کا سفید گنبد نظر آنے لگتا ہے، گوردوارہ مہاراجہ پٹیالہ بھوپندر سنگھ بہادر نے 1921 سے 1929 کے درمیان تعمیر کرایا تھا۔ بابا گرونانک نے وفات سے قبل 18 برس اس جگہ قیام کیا اور گرونانک کا انتقال بھی کرتارپور میں اسی جگہ پر ہوا۔

گرو نانک مہاراج نے زندگی کے آخری ایام یہیں بسر کیے اور اُنکی سمادھی اور قبر بھی یہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ کرتارپور سکھوں کے لیے مقدس مقام ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 24 اکتوبر کو کرتار پور راہداری کے حوالے سے امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ راہداری کا افتتاح پاکستان میں وزیراعظم عمران خان نے کیا جبکہ بھارت میں وزیراعظم نریندرا مودی نے کیا۔

 

Advertisement