خواتین پر ہونیوالے تشدد کیخلاف اداکارہ ماہرہ خان عالمی مہم کا حصہ بن گئیں

Published On 11 September,2020 04:30 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی معروف اور خوبصورت اداکارہ ماہرہ خان خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے جنسی ہراسانی اور تشدد کے خلاف کامن ویلتھ (دولت مشترکہ) کی ٹیم کے ساتھ ’’نومور (اورنہیں)‘‘ مہم کا حصہ بن گئیں۔

ماہرہ خان نے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیوشیئر کی ہے جس میں انہوں نے خواتین اور بچیوں پر تشدد کے حوالے سے کامن ویلتھ کی ٹیم کا حصہ بننے کی خبرشیئر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کامن ویلتھ کے ساتھ ’’ نومور(اور نہیں)‘‘ مہم میں شامل ہونے پر فخرمحسوس ہورہا ہے۔ جنسی ہراسانی، گھریلو تشدد اورنہیں۔ دنیا بھرمیں ہرتین میں سے ایک خاتون ان مسائل کا نشانہ بنتی ہے۔ ہم سب کو آگے آنا ہوگا اور ان مسائل کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کورونا وبا کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن میں مسائل مزید بدترہوگئے ہیں اور ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران تشدد کے ان واقعات میں مزید اضافہ دیکھا۔ ہم سب صحیح کرسکتے ہیں اور ہمیں کرنا چاہیئے۔ ایک طویل عرصے تک ہمارے معاشرے نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کیے۔ برائے مہربانی ہمارا ساتھ دیجیے۔ اس مسئلے پر کھل کر بات کیجیے۔

اداکارہ نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں خواتین، بچوں، بچیوں اور لڑکوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی ، تشدد اور ہراسانی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا اب ہمیں ایکشن لینا پڑے گا کیونکہ مسائل کی جڑیں بہت مضبوط ہوچکی ہیں۔ یہ وہ ذہنیت ہے جس سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تمام لوگوں کو شرم آنی چاہیئے جوجرائم کے مرتکب ہوتے ہیں۔ ہم لوگوں کو شرم آنی چاہئے جو مسلسل خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔ ہمارا نصاب تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے ڈراموں، فلموں میں ہمارے بیانات پر دوبارہ نظر ڈالنے کی ضرورت ہے۔ آئیں ہمارے ساتھ اس میں شامل ہوں۔

ماہرہ خان نے مزید لکھا خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد (بہت سارے کیسز میں بچوں اور مردوں کے خلاف بھی) یہ چھپی ہوئی وبائی بیماری ہے جو زندگیوں، معاشرے اور دنیا کی معیشت کو تباہ کردیتی ہے۔ موٹر وے پر ہونے والا خوفناک حادثہ اسی بات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

ماہرہ خان نے اس مہم کے بارے میں لکھا کہ اس عالمی بحران کے ردعمل میں کامن ویلتھ اورنومورآرگنائزیشن نے ’’کامن ویلتھ سیز نومور‘‘ ہیش ٹیگ کے ساتھ 9 ستمبرکوایک ڈیجیٹل پورٹل کا آغازکیا ہے جو کامن ویلتھ (دولت مشترکہ) میں شامل 54 ممالک کوخواتین اورلڑکیوں کے خلاف ہونے والے گھریلواورجنسی تشدد کے خاتمے کے لیے وسائل اور مدد فراہم کرے گا۔
 

 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 

We must act now. The problem is deep rooted. It’s the mindset that needs to be tackled. Shame on those who commit the crime. Shame on us, who remain silent. Our curriculums need to be changed. Our narratives in our dramas/films need to revisited. We need to be mindful of what we teach our children and what we put out. Join the conversation. Violence against women and girls ( in a lot of cases men and boys) is a hidden pandemic which destroys lives, communities and economies around the world. The heinous rape that happened on the motorway is a clear indication of this. As a response to this global crisis, @commonwealth_sec and @nomoreorg  have launched the #CommonwealthSaysNOMORE digital portal on 9 September, which will provide the 54 Commonwealth member countries with tools and resources to help end domestic and sexual violence against women and girls. My name is Mahira Khan and today I say NO MORE. No more Shame, no more Excuses and no more Blame.