لاہور: (ویب ڈیسک) سستے، مزیدار چنے ایسی غذا ہے جسے خوراک میں شامل کرکے غذائیت حاصل کر سکتے ہیں۔ سلاد اور گھر میں تیار کیے گئے مسالے دار چنے ہوں یا پین کیکس میں چنے کے آٹے کا استعمال، یہ وٹامن اور نباتاتی پروٹین سے بھرپور غذا ہیں۔
یہاں ہم آپ کو 5 مزید وجوہات بتائیں گے جس کے بعد آپ چنے کو اپنی خریداری کی فہرست میں ضرور شامل کریں گے۔
اینیمیا سے محفوظ رکھتا ہے
جسم میں فولاد کی کمی سے لوگ اینیمیا کا شکار ہو جاتے ہیں لیکن چنے کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے اس عارضے سے بچا جا سکتا ہے۔ زیادہ تر وہ خواتین اینیمیا کا شکار ہوتی ہیں جن کی خوراک میں بنیادی غذا شامل نہیں ہوتی۔ یہ عارضہ ان میں کمزوری اور تھکن کا سبب بنتا ہے۔
دماغی صحت بہتر بنانے میں معاون
چنے کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں چولین جیسا اہم نیوٹریشن ہوتا ہے جو جگر کو فعال اور دماغ کو صحت مند رکھتا ہے۔ یاداشت، سیکھنے کے عمل اور مزاج میں اس کا بڑا اہم کردار ہے۔
نظام انہضام کے لیے مفید
چنے میں ریشے کی کثیر مقدار اسے نظام ہضم کیلئے مفید بناتی ہے ۔ یہ ریشہ آنتوں کی صحت اور مضبوطی کے لیے اہم ہے۔ یہ حل پذیر ریشے جسم کے لیے ضروری اور فائدہ مند بیکٹیریا کی تعداد بڑھاتے ہیں اور ان سے کولن کینسر کا خطرہ بھی کافی حد تک کم ہو جاتا ہے۔
ذیابطیس کے مریضوں کے لیے مفید
امریکی ذیابطیس ایسوسی ایشن کے مطابق چنے ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہیں۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ 30 گرام چنے کھانے سے ذیابطیس کی ٹائپ ون میں مبتلا مریضوں میں جلن اورسوجن کو کم کرتا ہے جبکہ ایک اور تحقیق کے مطابق فائبر سے بھرپور غذا کھانے سے جسم میں گلوکوز کی سطح برقراررہتی ہے اور ذیابطیس کی ٹائپ ٹو کا خطرہ کافی حد تک کم ہو جاتا ہے۔
کینسر کا خطرہ کم
چنے اینٹی آکسیڈنٹ اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں جو کینسر سے بچاؤ کے لیے بہت اہم ہیں۔ چنوں میں موجود فائٹو کیمیکلز کینسر کے خلاف تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ یہ فائٹو کیمیکلز " سیپوننز" کہلاتے ہیں جیو سرطانی خلیات کی افزائش اور انہیں جسم میں پھیلنے سے روکتے ہیں۔ چنوں میں موجود ایک اور معدنی جز " سیلینیم " معدے کے کینسر کے سبب بننے والے جسمانی مرکبات کو غیر موثر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔