بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین نے مستقبل میں ترقی پذیر ممالک کو کووڈ 19 کی ویکسین کی تقسیم کے حوالے سے امریکا کے برعکس معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق ویکسین کی تیاری کے لیے بنائے گئے پلیٹ فارم کوویکس نے عہد کیا ہے کہ جیسے ہی کوئی ویکسین بنائی جاتی ہے اسے غریب تر ممالک تک پہنچایا جائے گا۔
یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے ویکسین بنانے کے بعد امیر ممالک ویکسین کی تقسیم کو محدود کر دیں گے۔
چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین ویکسین کی تیاری کے لیے بنائے گئے پلیٹ فارم کوویکس میں شامل ہو گیا ہے۔ ہماری ویکسین ترقی پذیر ممالک کو ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائے گی۔
چین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ مزید ممالک بھی کوویکس میں شامل ہوں گے اور اس کی حمایت کریں گے۔ چین کے حریف امریکہ نے اس معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
چین ویکسین کی تیاری کے لیے کوششیں کر رہا ہے، چین نے لاکھوں فوجیوں، ایمرجنسی کے عملے اور بیرون ملک مقیم اپنے ورکرز کو ویکسین لگائے ہیں لیکن ابھی تک کلینکل ٹرائلز مکمل نہیں ہوئے ہیں۔ بیجنگ کو اس وبائی مرض سے فوری طور پر نہ نمٹنے پر بیرونی تنقید کا سامنا ہے۔
منگل کو عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی ویکسین رواں برس کے آخر تک دستیاب ہو سکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی نگرانی میں کام کرنے والے ویکسین تیاری کے لیے بنائے گئے پلیٹ فارم میں نو تجرباتی ویکسینز پر کام جاری ہے جو 2021 کے اختتام تک دو ارب افراد میں تقسیم کی جائیں گی۔