وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب اور وزراء استعفیٰ دیں، سانحہ ماڈل پر انہیں گرفتار کر کے نام ای سی ایل میں شامل کئے جائیں۔ قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر کے قومی حکومت بنائی جائے، کرپشن کرنے والوں کا بے رحم احتساب کیا جائے، طاہر القادری نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان کے خطاب کا انتظار کر رہا تھا لیکن ان کا خطاب ابھی تک نہیں ہو سکا ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا میرے خطاب سے پہلے عدالت نے وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا پولیس مقدمہ درج کرے ورنہ نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہو جائے۔ طاہر القادری نے جلسہ گاہ کے نزدیک تمام دکانداروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی دکانیں کھول دیں انقلاب مارچ میں کوئی غنڈہ اور دہشت گرد شامل نہیں، ذاتی گارنٹی دیتا ہوں کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔ انہوں نے کہا شہدا کی روحیں سوال کر رہی ہیں کیا ہمارے خون سے غداری کر دی جائی گی؟، کیا ان کے خون کو بھلا دیا جائے گا؟، یہ روحیں پوچھتیں ہیں ان کے لواحقین کو انصاف مل سکے گا۔ طاہر القادری نے چارٹر آف ڈیماند پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف استعفی دیں۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے اور ان کی کابینہ استعفی دے اور ان کی حکومتیں ختم ہوںکیونکہ نواز شریف کا اقتدار میں بیٹھے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا نواز شریف ، شہباز شریف اور دیگر 21 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں ان کے ملک چھوڑے پر پابندی لگائی جائے۔ طاہر القادری نے چارٹر آف ڈیمانڈ کے دوسرے مطالبے میں کہا وفاقی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں کیونکہ ان اسمبلیوں کی کوئی آئینی ،قانونی حثیت نہیں ہے اور ان غیرآئینی اسمبلیوں کے خاتمے تک یہاں سے کوئی نہیں جائے گا۔ تیسرا مطالبہ ، موجودہ حکومتوں اور اسمبلیوں کو ختم کر کے قومی حکومت اتفاق رائے سے بنائی جائے۔ چوتھا مطالبہ تمام کرپٹ لوگوں کا سخت احتساب کیا جائے۔ پانچواں مطالبہ، ملک کے غریبوں کو غربت سے نکالنے کیلئے سوشل اکنامک اور 10 نکاتی ایجنڈا نافذ کیا جائے جس کے تحت ہر بے گھر کو گھر دیا جائے، ملک کے ہر بچے کو مفت تعلیم دی جائے، اسٹیٹ ہیلتھ انشورنش کے تحت تمام لوگوں کو مفت علاج ومعالجے کی سہولت دی جائے، آٹا ، چینی ، گھی ، چاول ، دودھ ، دالیں ، سادہ کپڑے تمام بنیادی ضروریات کی اشیا آدھی قیمتوں پر فراہم کی جائے، قومی حکومت کے پہلے ماہ سے بجلی، پانی اور گیس کم قیمت پر ملے گی، بجلی ، گیس ،پانی کے بل پر کم آمدنی لوگوں کیلئے ٹیکس ختم کر کے آدھے کیے جائیں، خواتین کو گھروں کے اندر ہوم انڈسٹری کی شکل میں روزگار مہیا کیا جائے اور خواتین کو معاشی تحفظ دیا جائے اور برابری کی بنیاد پر حقوق دیئے جائیں۔ چھوٹے طبقے کے کم تنخواہ دار ملازمین کی تنخواہ کو بڑھایا جائے، انتہا پسندی کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جائے، کوئی بھی مذہبی طبقہ ایک دوسرے کو کافر نہیں کہہ سکتا، آئینی ترامیم کی بنیاد پر فرقہ وارایت کی بنیاد پر دہشت گردی کو روک دیا جائے، پورے ملک میں امن کے تربیتی سینٹرز قائم کیے جائیں، امن اور برداشت کو نصاب کا حصہ بنایا جائے، ہم پاکستان کو پرامن اور اعتدال پسند ملک بنانا چاہتے ہیں، اقلتیوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، اقلیتوں پر ہاتھ اٹھانے والے کا ہاتھ کاٹ دیا جائے۔ طاہر القدری نے کہا ہم اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کریں گے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا ملک میں زیادہ صوبے بنانے کی ضرورت ہے ہزارہ ،گلگت بلتستان اور جنوبی پنجاب کو بھی آئین کے زریعے صوبہ بنایا جائے۔ زیادہ مسائل کے باعث زیادہ صوبے بنانے کی گنجائش موجود ہے۔ طاہر القادری نے کہا ہم ملک میں حقیقی جمہوریت لا رہے ہیں کیونکہ حکومتوں نے سات سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے۔ انہوں نے کہا پورے امریکا کا نظام وائٹ ہاؤس نہیں لوکل نمائندے چلاتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ہمارے ملک میں ملک کی تقدیر صرف چند افراد کے ہاتھوں میں کیوں ہے؟۔ تمام اختیارات ایک وزیراعظم اور چار وزرائے اعلیٰ کے پاس کیوں ہیں؟۔ انہوں نے کہا قومی حکومت میں کسی بھی سرکاری آفس میں کرپٹ افسر کو نہیں بیٹھنے دیا جائے گا۔ ہم پورے ملک میں قانون ، عدالتیں سب کیلئے برابر چاہتے ہیں، ایک پاکستان بنے گا جس میں قانون اور عدالتیں امیر اور غریب کے لئے برابر ہوں۔ طاہر القادری نے کہا مڈٹرم الیکشن عوام کے مسائل کا حل نہیں ہے اور ہم مڈٹرم الیکشن کو مسترد کرتے ہیں، پورے نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ اگر مڈٹرم ہوئے تو یہی لیٹرے دوبارہ واپس آئیں گے ۔ انہوں نے کہا الیکشن کمیشن کے بدلنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے اور 10 سے 20 حلقے کھولنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ انہوں کارکنوں کو کہا کہ آج رات کسی وقت انقلاب کے ٹائم فریم کا اعلان کرونگا۔