اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عوامی تحریک کے کارکنوں کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وفاقی وزراء، آئی جی اسلام آباد اور کمشنر اسلام آباد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے گا۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) عوامی تحریک کی جانب سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں 31 اگست کو ریڈ زون میں کارکنوں کے قتل پر وزیراعظم سمیت اعلیٰ حکام کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ پولیس نے عدالت میں پیش کردہ رپورٹ میں بتایا کہ عوامی تحریک کے کارکن ریڈ زون میں داخل ہو کر حساس عمارتوں پر قبضہ کرنا چاہتے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی آپریشنز عصمت اللہ جونیجو مظاہرین کے حملے میں شدید زخمی ہوئے۔ وزیراعظم اور دیگر وزراء کے خلاف مقدمہ نہیں بنتا۔ درخواست گزار عمر ریاض عباسی کے وکیل ابرار رضا نے کہا کہ پرامن مظاہرین پر پولیس نے وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے حکم پر فائرنگ اور شیلنگ کی جس کے باعث ان کے دو کارکن جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔ مقدمہ کے اندراج کیلئے تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دائر کی لیکن پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔ عدالت نے درخواست پر بحث کے بعد عوامی تحریک کی درخواست پر مقدمہ کے اندراج کا حکم دے دیا۔ درخواست میں وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ چودھری نثار، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر دفاع خواجہ آصف، آئی جی اسلام آباد، آئی جی ریلوے، کمشنر اسلام آباد سمیت اہم عہدیداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔