سی ایس ایس و ایف پی ایس سی پیپرز میں بھارت کی نقل، سوالات کاپی کرنے کا انکشاف

Published On 23 Feb 2017 10:48 AM 

ایف پی ایس سی کے 16جنوری کو انگلش مضمون نویسی پیپر میں شامل سوال انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے پرچے سے لیا گیا

لاہور(روزنامہ دنیا ) سی ایس ایس و فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں بھارت کی نقل و علمی سرقے کا انکشاف ہوا ہے ،سابقہ امتحانات میں انگلش و دیگر پیپرز میں امیدواروں سے پوچھے گئے کئی سوالات ویب سائٹس سے اٹھائے گئے یا انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے امتحانات میں پوچھے گئے سوالات معمولی تبدیلی کے بعد پاکستانی امیدواروں کیلئے تیار کئے گئے پیپرز میں شامل کر دئیے گئے ہیں۔
روزنامہ دنیا کو موصول دستاویزات کے مطابق ایف پی ایس سی کے 16جنوری کوا نگلش مضمون نویسی کے ہو نے والے پرچے میں سوال شامل تھا کہ ’’کیا نو آبادیاتی ذہنیت پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ہے ‘‘ اور اس پر مضمون لکھنے کو کہا گیا تھا جبکہ اسی طرح کا مضمون انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے 2013 میں ہونے والے پیپر میں شامل تھا جس کا عنوان تھا ’’کیا نوآبادیاتی ذہنیت بھارت کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ ہے‘‘۔
اسی طرح فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے 8 جنوری کو گریڈ سترہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی بھرتی کیلئے ہو نے والے پرچے میں پو چھے گئے بیشتر سوالات ایسے ہیں جو انڈین و پا کستانی ویب سائٹس چیگ ڈاٹ کام، انڈیا بی آئی ایکس ڈاٹ کام اورسکل گن ڈاٹ کا م و دیگر سائٹس سے کاپی کئے گئے ہیں ۔اس کے علاوہ سی ایس ایس کے انگلش جنرل پریسی اینڈ کمپوزیشن کے 2016 میں ہو نے والے پرچے میں شامل پریسی بھی ویب سائٹ انگلش ڈیلی ڈاٹ کا م سے اٹھا ئی گئی ہے۔
اس حوالے سے سی ایس ایس اورمقابلہ جات کے دیگر امتحا نا ت کی تیا ری کروانے والے پروفیسرز نے روزنا مہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مقابلے کے امتحا نا ت میں پو چھے گئے بیشتر سوالا ت کسی نہ کسی ویب سائٹ سے اٹھا ئے گئے ہوتے ہیں جو ایک افسوسناک امر ہے ،خاص طور پر بھارتی امتحانات کی کاپی کرنا تو قوم کے وقار کو مجروح کرنے کے مترادف ہے ۔
انہو ں نے کہا کہ ہمارے ملک میں پروفیسرز کی کمی نہیں ہے ،ہمیں اپنے ڈیٹا با کس بنا نے چاہئیں اور سی ایس ایس کے امتحا نا ت میں شامل مضامین اور پریسی جیسے سوالا ت کو ہر سال نئے اور الگ انداز سے بنا نا چاہیے ۔اس حوالے سے موقف لینے کیلئے چیئر مین فیڈرل پبلک سروس کمیشن نو ید اکرم چیمہ کو کئی با ر کا ل کی گئی اور موبائل پیغام بھیجا گیا لیکن کو ئی جواب مو صول نہیں ہوا۔