'فوجی عدالتوں کا معاملہ آیا تو پریشانی میں ووٹ دیا، بزدل نہ ہوتا تو استعفیٰ دے دیتا'

Published On 26 Mar 2017 06:54 PM 

چیئرمین سینیٹ نے اپنی بزدلی کا اعتراف کر لیا، کہتے ہیں پہلی بار فوجی عدالتوں کا معاملہ آیا تو ذہنی پریشانی میں ووٹ دیا، اگر بزدل نہ ہوتا تو سینیٹ سے استعفیٰ دے دیتا۔

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اپنی بزدلی کا اعتراف کر لیا، کہتے ہیں پہلی بار فوجی عدالتوں کا معاملہ آیا تو ذہنی پریشانی میں ووٹ دیا، مجھے 63 اے نے نہیں روکا، تسلیم کرتا ہوں مجھے میری بزدلی نے روکا، اگر بزدل نہ ہوتا تو سینیٹ سے استعفیٰ دے دیتا۔ پی پی پی رہنماء نے دل گرفتہ انداز میں اعتراف کیا کہ بزدلی یا لالچ کی وجہ سے استعفیٰ نہیں دیا۔ رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ فوجی عدالتوں پر میری پوزیشن آج بھی وہی ہے لیکن سوچا تھا کہ اگر راہ فرار اختیار کروں گا تو بھی بل پاس ہونے پر تو دستخط میرے ہی ہوں گے۔

رضا ربانی نے مزید کہا کہ سندھ اور پنجاب میں ایسی ٹیکسٹ بک پڑھائی جا رہی ہیں جن سے جمہوری جد و جہد کے باب غائب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی درست ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوریت نہیں ہے مگر سیاسی جماعتوں اور جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا گیا۔