ٹی وی چینلز پر آن ایئر ہونے والے مواد میں کچھ توہین آمیز نہیں ، اگر ٹی وی پر اس سے زیادہ مواد نشر ہوا ہوگا تو ڈی جی پیمرا کو گھر نہیں جیل بھیجیں گے :جسٹس اعجاز الاحسن
اسلام آباد (دنیا نیوز ) سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی عدلیہ مخالف تقریر کا عدالت میں جمع کرایا گیا متن نامکمل قرار دے دیا ۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر ٹی وی پراس مواد سے زیادہ نشر ہوا ہوگا تو ڈی جی پیمرا گھر نہیں جیل جائے گا ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ بادی النظر میں نہال ہاشمی نے توہین عدالت کی ۔ نہال ہاشمی متنازعہ تقریر پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ، ڈی جی پیمرا بطور گواہ عدالت میں پیش ہوئے ۔
پیمرا کی جانب سے تقریر کا پیش کردہ متن نامکمل قرار دے کر کہا گیا کہ بادی النظر میں نہال ہاشمی نے توہین عدالت کی ۔ غلط معلومات فراہم کرنے پر سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل پر اظہار برہمی کیا ۔ اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ کسی چینل نے پوری تقریر نہیں صرف مختلف حصے نشر کیے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جو متن پیش کیا گیا ہے اس میں توہین آمیز مواد نہیں ۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اگر ٹی وی پراس مواد سے زیادہ نشر ہوا ہوگا تو ڈی جی پیمرا گھر نہیں جیل جا ئیں گے ۔ نتائج اٹارنی جنرل اور گواہ کو بھی بھگتنا ہونگے ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو غلط معلومات فراہم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ عدالت نے نہال ہاشمی کی تقریر بھی عدالت میں چلا ئی ، وکیل حشمت حبیب نے کہاکہ دفاع کیلئے لوگوں کو کراچی سے لانا ہے ، اتنی مہنگائی میں کراچی سے آنے والوں کا خرچہ کون اٹھائے گا ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے پہلے توہین عدالت کرتے ہیں پھر مہنگائی کا رونا روتے ہیں ۔ عدالت نے نہال ہاشمی کو دو ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت21 اگست تک ملتوی کر دی ۔