آئین کے آرٹیکل 140 اے کے تحت جو کام بلدیاتی نظام کے تحت ہونا تھے وہ کمپنیاں تشکیل دیکر کروائے جا رہے ہیں لہذا عدالت نیب کو معاملے تحقیقات کا حکم دے: درخواستگزار
لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے نیب کی جانب سے پنجاب حکومت کی 56 کمپنیوں میں 80 ارب روپے کی مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات نہ کرنے کیخلاف درخواست پر نیب، آڈیٹر جنرل صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب 6 نومبر کو جواب طلب کر لیا۔
کمپنیوں کے سربراہوں اور فریقین کو نوٹس جاری
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی نظام کے باوجود 56 کمپنیاں بنا رکھی ہیں، بلدیاتی اداروں کے اختیارات ان کمپنیوں کو دیکر پورے صوبے کو ہی پنجاب پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنا دیا گیا ہے، ان کمپنیوں میں 80 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا مگر نیب نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 140اے کے تحت جو کام بلدیاتی نظام کے تحت ہونا تھے وہ کمپنیاں تشکیل دیکر کروائے جا رہے ہیں لہذا عدالت نیب کو معاملے تحقیقات کا حکم دے۔ عدالت نے نیب آڈیٹر جنرل وفاقی اور پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے 6 نومبر تک تفصیلی جواب طلب کرلیا۔