پنجاب کمپنیز کرپشن کیس: کمپنیوں کے سربراہوں اور فریقین کو نوٹس جاری

Published On 25 Oct 2017 11:42 AM 

بتایا جائے بلدیاتی نظام ہوتے ہوئے کمپنیز بنانے کا کیا مقصد ہے؟، معاملے پر لارجر بنچ تشکیل دیا جاسکتا ہے: چیف جسٹس منصور علی شاہ

لاہور: (دنیا نیوز ) پنجاب حکومت کی کمپنیوں میں 80 ارب روپے کی میگا کرپشن، لاہور ہائیکورٹ نے تمام کمپنیوں کے سربراہوں اور فریقین کو نوٹس جاری کرتےہوئے 14 نومبر تک وضاحت طلب کر لی۔

یہ خبر بھی پڑھیں:محکمہ خزانہ بھی کمپنیوں کے سامنے بے بس

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کی کمپنیوں میں 80 ارب روپے کی میگا کرپشن کیس کی کس سماعت ہوئی، چیف جسٹس منصور علی شاہ نے سماعت کے دوران کمپنیز کے قیام سے متعلق اہم سوالات اٹھا دیئے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا بتایا جائے بلدیاتی نظام ہوتے ہوئے کمپنیز بنانے کا کیا مقصد ہے؟، سیکرٹریز کمپنیز کے سربراہ بن کر ڈبل تنخواہیں کیسے وصول کر رہے ہیں؟۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کمپنی آڈٹ کیسے ہوتا ہے، فنڈز کہاں استعمال ہوتے ہیں؟، معاملے پر لارجر بنچ تشکیل دیا جاسکتا ہے۔ چیف جسٹس نے تمام کمپنیوں کے سربراہوں اور فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے، 14نومبر تک وضاحت طلب کرلی۔

یہ خبر بھی پڑھیں:گوجرانوالہ ویسٹ کمپنی میں گھپلوں کا انکشاف

واضح رہے پنجاب کمپنیز سکینڈل میں دنیا نیوز ہر روز نئے انکشافات سامنے لارہا ہے، متحدہ اپوزیشن نے بھی معاملہ پنجاب اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔ اپوزیشن نے کم ازکم دو دن کمپنیز سکینڈل پر پنجاب اسمبلی میں بحث کا مطالبہ کر دیا۔