کراچی: (دنیا نیوز) نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کی وی آئی پی سٹائل میں عدالت پیشی، ملزم اسی انداز میں عدالت آیا جیسے بطور ایس ایس پی پروٹوکول میں آتا تھا۔ عدالت نے اکیس اپریل تک راؤ انوار کو ریمانڈ پربھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق نقیب قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم راؤ انوار کی عادتیں نہ بدلیں، انھیں ریمانڈ کے لیے عدالت لایا گیا تو ٹھاٹ باٹ ایس ایس پی والے ہی تھے، فرق تھا تو بس اتنا کہ وردی جسم پر نہیں تھی۔
تفتیشی افسر عابد قائمخانی نے عدالت کو بتایا کہ راؤ انوار سمیت بارہ ملزموں پر غیر قانونی اسلحہ اور بارودی مواد رکھنے کا مقدمہ قائم ہے، یہ اسلحہ اور بارودی مواد پولیس نے مقتول نقیب اللہ اور اس کے ساتھیوں سے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
عدالت نے ملزم کو اکیس اپریل تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا تو ملزم اسی انداز میں چلتے ہوئے بکتر بند گاڑی میں بیٹھ گیا۔ پیچھے چلنے والے ایک افسر نے آواز دی کہ سر آپ کی دوسری گاڑی ہے، جس پر راؤ انوار بکتر بند گاڑی سے اترے اور دوسری بکتر بند گاڑی میں جا بیٹھے۔
دوسری جانب نقیب اللہ قتل کیس میں تحقیقاتی کمیٹی کا راؤ انوار سے تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق راؤ انوار اب تک تین مرتبہ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق راؤ انوار نے بیان دیا ہے کہ انہیں نقیب اللہ کی گرفتاری کا بھی علم نہیں تھا، جتنی دیر میں وہ گڈاپ پہنچے مقابلہ ہو چکا تھا۔ راؤ انوار کے بیان کے مطابق انہیں یہ بھی نہیں پتہ تھا کہ نقیب اللہ شاہ لطیف کیسے پہنچا، صرف اتنا بتایا گیا کہ ملزمان کی اطلاع ہے۔ کیس میں پیشرفت کیلئے تحقیقاتی کمیٹی روازنہ کی بنیاد پر اجلاس کر رہی ہے۔