رقم کی بھارت منتقلی، سٹیٹ بینک نے 2 سال قبل رپورٹ مسترد کر دی تھی

Last Updated On 08 May,2018 09:53 pm

کراچی: (دنیا نیوز) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھارت رقم کی منتقلی بارے ورلڈ بینک کی رپورٹ کو بے بنیاد، غیر مستند اور مفروضہ قرار دیتے ہوئے 2 سال پہلے ہی مسترد کر دیا تھا۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 21 ستمبر 2016ء کو جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ مالی سال 15-2014ء میں پاکستان سے بھارت 20 ہزار ڈالر منتقل ہوئے جبکہ اسی دوران بھارت سے پاکستان 3 لاکھ 27 ہزار ڈالر بھیجے گئے تھے۔ سال 2016ء میں پاکستان سے بھارت 1 لاکھ 16 ہزار ڈالر ترسیل ہوئے جبکہ اسی دوران بھارت سے پاکستان 3 لاکھ 29 ہزار ڈالر موصول ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کیخلاف 4.9 ارب ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت کا نوٹس

رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ پاکستان سے بھارت 4.9 ارب ڈالرz کی ترسیل کے ورلڈ بینک کے اندازوں کو رد کرتے ہیں۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں اعداد وشمار حقیقی نہیں بلکہ اندازے ہیں۔ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم کے بعد ہجرت کرنے والوں کو رپورٹ میں تارکینِ وطن تصور کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں شامل مفروضوں اور اندازوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔