لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں عام انتخابات سے پہلے وفاداریوں کی تبدیلی معمول ہے۔ 2018ء کے انتخابات میں کن سیاسی شخصیات نے پارٹیاں بدلیں، آئیے جانتے ہیں۔
وفاداریاں تبدیل اور نئے سیاسی اتحاد، پاکستان میں عام انتخابات کا نقطہ آغاز سمجھے جاتے ہیں۔ فافن کی انتخابی سرگرمیوں کے حوالے سے مرتب کردہ مرحلہ وار جائزہ رپورٹ کے مطابق جنوری 2018ء سے مئی کے وسط تک 334 بدلتے اور نئے ابھرتے سیاسی اتحاد یا سیاسی شخصیات کی جانب سے وفاداری بدلنے کے معاملات دیکھنے کو ملے۔
زیادہ تر مقامی سیاستدانوں نے جنرل الیکشن میں نامزدگی نہ ملنے پر پارٹی چھوڑی۔ اس کے علاوہ حکمران جماعت اور حزبِ مخالف کی بڑی جماعتوں میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے وفاداریاں تبدیل کی گئیں۔
یکم جنوری سے تیس مارچ تک پہلے مرحلے میں 169 سیاستدانوں نے پارٹیاں چھوڑیں یا لسانی اور برادری کی بنیاد پر نئے اتحاد بنائے۔ ان میں سب سے زیادہ 74 سیاسی اتحاد خیبر پختونخوا میں بنے، پنجاب میں 58، بلوچستان اور سندھ میں 13، 13 جبکہ فاٹا میں 11 سیاسی اتحاد قائم ہوئے۔
خیبر پختونخوا میں سیاسی شخصیات نے پی ٹی آئی یا عوامی نیشنل پارٹی جوائن کی۔ پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی، سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی سیاسی شخصیات نے وفاداریاں تبدیل کیں۔ 2018ء میں بلوچستان میں مختلف جماعتوں کے ہم خیال لوگوں کا گروپ ایک نئی سیاسی جماعت کی شکل میں سامنے آیا۔
رپورٹ کے مطابق 2018ء کے وسط تک پنجاب میں مختلف جماعتوں سے 63 سیاسی شخصیات نے پی ٹی آئی جوائن کی، 27 نے مسلم لیگ (ن) اور 10 نے پیپلز پارٹی سےا لحاق کیا۔
کے پی میں ایک مسلم لیگ (ن)، 20 تحریکِ انصاف اور 18 پیپلز پارٹی کےساتھ جڑے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا جہاں 9 سیاسی شخصیات پیپلز پارٹی، 6 تحریکِ انصاف جبکہ مسلم لیگ (ن) کو کسی نے جوائن نہیں کیا۔
فاٹا میں پیپلز پارٹی 3، تحریکِ انصاف 2 اور پی ایم ایل این میں صرف ایک سیاسی شخصیت شامل ہوئی۔ بلوچستان میں تحریکِ انصاف اور پیپلز پارٹی ایک ایک کے ساتھ توازن میں رہے۔