ڈاکٹر عامر لیاقت کی دوسری شادی کی افواہیں گردش کرنے لگیں

Last Updated On 23 June,2018 01:21 pm

کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان الیکٹرانک میڈیا کی تاریخ میں مسلسل تنازعات کی زد میں رہنے کی وجہ سے شہرت پانے والے ٹی وی اینکر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی دوسری شادی کی افواہیں گردش کرنے لگیں، جو ان کے کراچی کے حلقہ این اے 245 سے امیدوار کے طور پر سامنے آنے کے بعد مزید زور پکڑ گئیں۔

عامر لیاقت کی دوسری شادی کے حوالے سے مختلف دستاویزات بھی منظر عام پر آئی ہیں تاہم وہ کراچی میں حالیہ پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں دوسری شادی کا انکار کر چکے ہیں اور انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں زیر کفالت افراد میں بھی دوسری شادی کا اندراج نہیں کیا ہے۔

عامر لیاقت حسین کے شناختی کارڈ نمبر پر ان کا نام عامر حسین ہے اور والد کا نام شیخ لیاقت حسین درج ہے۔ ان کی دوسری شادی کے حوالے سے دستاویزات منظر عام پر آئی ہیں۔ ان دستاویزات کے مطابق عامر لیاقت حسین کی دوسری اہلیہ سیدہ طوبیٰ انور ہے، جنہوں نے عامر حسین سے نکاح کے بعد شناختی کارڈ پر شوہر کے نام کی جگہ عامر حسین کا نام درج کرایا ہے۔

نادرا کی صارفین کی فراہم کی گئی سہولت کے مطابق کسی بھی خاتون کا شناختی کارڈ نمبر 7000 پر بھیجا جائے تو اگر وہ شادی شدہ خاتون ہیں تو نادرا کی جانب سے موصول ہونے والے میسج میں ان خاتون کے شوہر کا نام بتا دیا جاتا ہے۔ دنیا نیوز کو ملنے والی معلومات کے مطابق سیدہ طوبیٰ نجی ٹی وی چینل میں چار سال تک اسسٹنٹ منیجر کوآپریٹیو افئیرز کے طور پر منسلک رہ چکی ہیں۔ عامر حسین سے ان کا نکاح چند ماہ قبل ہوا تھا۔

عامر لیاقت نے کاغذات نامزدگی میں اپنے زیر کفالت افراد میں اہلیہ بشریٰ عامر، بیٹا احمد عامر اور بیٹی دعا عامر کا اندراج کیا ہے جبکہ دوسری شادی کا تذکرہ بھی موجود نہیں ہے۔ اس حوالے سے کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ایک نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر کی جانب سے عامر لیاقت حسین نے دوسرے نکاح کی افواہوں کی تردید کی تھی۔

واضح رہے کہ عامر حسین پاکستانی الیکٹرانک میڈیا کی تاریخ میں مسلسل تنازعات کی زد میں رہے ہیں۔ عامر حسین جو میڈیا میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے نام سے جانے جاتے ہیں، سیاسی طور پر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما کے طور پر سامنے آئے تھے۔ اسی دوران ان پر جعلی اسناد کے ذریعے خود کو ڈاکٹر ظاہر کرنے کا الزام بھی لگا۔

بعدازاں ایم کیو ایم کے سربراہ کے ملک مخالف بیانات کے بعد عامر حسین نے علیحدگی اختیار کی اور مختصر وقفے کے بعد تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔ میڈیا میں بھی رمضان ٹرانسمیشن کے حوالے سے شہرت پائی اور مگر انھیں پروگراموں میں نومولود بچوں کو انعام میں دینے کی بنیاد پر سخت تنقید کی زد میں رہے۔ ان کی پروگرام کے دوران آف ائیر ریکارڈنگز بھی منظر عام پر آئیں جس کی وجہ سے انھیں سخت عوامی ردعمل کا بھی سامنا کرنا پڑا۔