امریکا ہماری مدد چاہتا ہے تو بھارت کو مذاکرات پر راضی کرے، قریشی

Last Updated On 29 September,2018 10:10 am

نیویارک: (دنیا نیوز) وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتا ہے، خطے میں واشنگٹن کی ترجیحات بدل گئیں، نئے دوست بنا لیے، بھارت نے جنوبی ایشیا کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

 وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر امریکا چاہتا ہے کہ ہم ان کی مدد کریں تو وہ اپنے دوست بھارت کو امن مذاکرات پر راضی کرے، جنوبی ایشیا کے تمام ملکوں کو بھارت نے یرغمال بنا رکھا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا نیویارک میں منعقدہ ایشیا سوسائٹی کی تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امریکا کی ترجیحات بدل گئی ہیں، امریکا نے خطے میں نئے دوست بنائے ہیں، اگر امریکا چاہتا ہے کہ ہم ان کی مدد کریں تو وہ اپنے دوست بھارت کو امن مذاکرات پر راضی کرے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے جنوبی ایشیا کے تمام ملکوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، ہم افغانستان میں مثبت کردار ادا کرنا چاہتے ہیں لیکن افغانستان صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے۔

تقریب سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ میں امریکا سے تعلقات کی بحالی کے لیے یہاں ہوں، ہم نے امریکا کو واضح کیا ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتا ہے، خطے میں واشنگٹن کی ترجیحات بدل گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جب بھی امریکا کے ساتھ کھڑا رہا، امریکا کو فائدہ پہنچا۔ سرد جنگ، سویت یونین کے خلاف جنگ اور نائن الیون کے بعد پاکستان امریکا کے ساتھ کھڑ ارہا۔ امریکیوں کے تحفظ میں پاکستان نے کردار ادا کیا ہے جس کو تسلیم کرنا چاہیے۔

اس سے قبل غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہشمند لیکن دوسری جانب بھارت مذاکرات سے راہِ فرار اختیار کر رہا ہے۔

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، خطے میں امن کی خواہش پر ہی کابل کا دورہ کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں لیکن ہندوستان مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ اب محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ نے بھی بھارتی حکومت سے راستے جدا کر لیے ہیں۔

وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت دیگر ممالک کیساتھ تعلقات میں فروغ چاہتے ہیں۔ فلاحی اور انسانی ترقی ہماری حکومت کی ترجیح ہے۔ پاکستانی سیاسی قیادت کا نیشنل ایکشن پلان پر مکمل اتفاق ہے۔