اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ قائمہ کمیٹی نے بجلی چوری کی روک تھام اور سدباب کے لیے انوکھی مہم شروع کرتے ہوئے علمائے کرام کی مدد لینے کا مشورہ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ بجلی کی چوری روکنے اور حرام قرار دینے کے لیے امام مسجد سے فتویٰ لیا جائے، فتویٰ جاری کرنے والی مساجد کو ہر ماہ 400 یونٹ فری ملیں گے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ امام مسجد فتویٰ دیں کہ چوری کی بجلی پر کھانا بنانا اسلام کے مطابق ہے یا نہیں، کمیٹی قائمہ کمیٹی نے ذیلی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے کر سینٹ کو بھجوا دی ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی یہ تجاویز سامنے آ چکی ہیں۔
کراچی الیکٹرک سپلائی کاپوریشن (کے الیکٹرک) پہلے ہی مختلف دینی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام سے بجلی چوری کیخلاف فتوٰی حاصل کر چکی ہے۔ اس فتوے میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی چوری ناجائز، حرام اور گناہ ہے۔ جو مسلمان کنڈے کے استعمال، میٹر کی رفتارسست کر کے یا کسی اور طریقے سے بجلی چوری کے مرتکب ہوتے رہے ہیں، ان پر لازم ہے کہ وہ ا س گناہ سے توبہ کرتے ہوئے اب تک کی چوری شدہ بجلی کی قیمت کے برابر رقم بجلی کمپنی کو ادا کریں۔