شرعی کاروبار کرنے کیلئے ایس ای سی پی کی اجازت لازمی قرار

Last Updated On 03 November,2018 09:15 pm

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) ایس ای سی پی ریگولیشنز آئین کے آرٹیکل 38ایف کے تحت نافذ جس میں کہا گیا حکومت سود کے خاتمہ کے اقدامات کریگی۔

ایس ای سی پی کی منظوری کے بغیر کوئی بھی کاروباری ادارہ اسلامی مالیاتی ادارہ ہونے یا شرعی اصولوں کے مطابق کاروبار کا دعویٰ نہیں کر سکے گا اور مذموم مقاصد کیلئے اسلام اور شریعت کے الفاظ استعمال کرنے والوں پر پابندی ہو گی۔ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 38(f) کی روشنی میں اسلامی شریعت کے اصولوں کے مطابق اسلامی مالیاتی اور معاشی نظام کے قیام کیلئے شریعہ گورننس ریگولیشنز 2018 نافذ کر دیئے ۔
آرٹیکل 38(f) میں کہا گیا ہے کہ حکومت ملک سے سود کے جلد از جلد خاتمہ کیلئے اقدامات کرے گی۔ تمام شریعہ کمپلائنٹ مالیاتی اداروں، کارپوریٹ سیکٹر، کیپٹل مارکیٹ، ایکوئٹی مارکیٹ اور شریعت کے مطابق کاروبار کرنے والے دیگر اداروں پر ریگولیشنز کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ یہ ریگولیشنز سینیٹ میں 9 جولائی 2018ء کو منظور کی گئی متفقہ قرارداد کے نتیجے میں تشکیل دی گئیں ۔کوئی بھی چھوٹا بڑا کاروبار شریعہ کمپلائنٹ ہو سکے گا اور شریعہ کمپلائنٹ سکیورٹی جاری کر سکے گا چاہے سٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ ہو یا نہ ہو۔
اسلامی اور شرعی کاروبار کے نام پر عوام سے دھوکہ کے واقعات کا سد باب بھی ہوسکے گا۔ شریعہ کمپلائنٹ کمپنی اور شریعہ کمپلائنٹ سکیورٹیزکا تصور کمپنیز ایکٹ 2017ء میں دیا گیا جس کی دفعہ 451 میں ایس ای سی پی کو شریعہ کے تابع کاروبار سے جڑے معاملات ریگولیٹ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔