اسلام آباد: (دنیا نیوز) برٹش ایئرویز نے پاکستان کیلئے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ برطانوی فضائی کمپنی 10 سال بعد پاکستان میں آپریشنل ہو گی جس کے تحت ہفتے میں 3 پروازیں اسلام آباد سے لندن کے درمیان چلائی جائیں گی، پروازوں کا آغاز جون 2019 سے ہو گا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کے مشیر زلفی بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں قائم مقام برطانوی ہائی کمشنر رچرڈ کراؤڈر نے کہا کہ برٹش ائیرویز نے پاکستان میں فضائی آپریشن بحال کر دیا ہے، امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی جس کے باعث سروس دوبارہ بحال کر دی گئی ہے ۔ رچرڈ کراؤڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے برطانیہ دوسری بڑی مارکیٹ ہے، اسلام آباد سے لندن کے ہیتھرو ائیر پورٹ کیلئے ہفتے کے دوران تین فلائٹس چلیں گی۔
برٹش ائیر ویز کے نمائندے نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کیلئے 10 سال بعد پروازیں شروع کر رہے ہیں ہفتے میں 3 مرتبہ چلائی جانے والی پروازوں کا دو طرفہ کرایہ 499 برطانوی پاونڈ مقرر کیا گیا ہے، پروازوں کیلئے تھری کلاس 787 ڈریم لائنر طیارے استعمال کئے جائیں گے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی قوم اور سیکیورٹی فورسز کی امن کیلئے کوششیں رنگ لانے لگی ہیں۔ پاکستان میں فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے پر برطانیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہمیں آگے ہی جانا ہے۔
The dividends of decades long struggle of Pakistani nation and its security forces for restoration of peace and stability in the country are on the way. Thanks to @British_Airways for reviving its flight operations in Pakistan.@TomDrewUK#PeacefulPakistan#ہمیں_آگے_ہی_جانا_ہے
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) December 18, 2018
اسلام آباد میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے اس حوالے سے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ وہ برٹش ائیر ویز کی پاکستان میں پروازوں کی بحالی پر انتہائی خوشی محسوس کر رہے ہیں، اس اقدام سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
مجھے یہ اعلان کرتے ہوئےبہت خوشی ہو رہی ہے کہ برٹش ائیر ویز پاکستان میں دوبارہ پروازوں کا آغاز کر رہی ہے۔ اسلام آباد اور لندن کے درمیان براہ راست پروازیں اگلے سال جون سے شروع ہو جائیں گی۔ اس اقدام سے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ @British_Airways @ukinpakistan pic.twitter.com/V68XZyNeqM
— Thomas Drew (@TomDrewUK) December 18, 2018