2018: پاکستان کیلئے کیسے بہتر رہا؟

Last Updated On 01 January,2019 09:47 am

لاہور: ( روزنامہ دنیا) پاکستان میں سال 2018 کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد میں مجموعی طور پر 45 فیصد کمی واقع ہوئی۔ سنٹر آف ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز ( سی آر ایس ایس ) کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2018 کی 2333 حادثاتی اموات میں سے 1131 پر تشدد واقعات میں ہوئیں، جوکہ سال 2017 کے مقابلے میں 45 فیصد کم ہیں، جس میں پرتشدد واقعات میں اموات کی تعداد 2047 تھی۔

رپورٹ کے مطابق 2018 کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاکتیں سب سے زیادہ بلوچستان میں 407 رہیں، فاٹا میں یہ تعداد 208 جبکہ سندھ میں 192 رہی۔ پرتشدد واقعات میں ہلاکتوں کی شرح سب سے زیادہ پنجاب میں 69 فیصد کم ہوئی، جہاں تعداد 146 رہی جبکہ 2017 میں یہ تعداد 469 تھی، سندھ میں 57.8 فیصد، فاٹا میں 52.3 فیصد کمی دیکھی گئی۔ سب سے زیادہ اضافہ گلگت بلتستان میں ہوا جہاں 700 فیصد اضافہ ہوا، جہاں 2018 میں 7 افراد پرتشدد واقعات میں ہلاک ہوئے، 2017 میں تعداد صفر تھی۔ خیبر پختونخوا میں 16.1فیصد کمی ہوئی، جہاں 2018 میں 161 ہلاکتیں ہوئی، 2017 میں تعداد 192تھی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 37.5 فیصد کمی ہوئی، جہاں 2017 میں 16 ہلاکتیں ہوئیں، جبکہ 2018 میں یہ تعداد 10 رہی۔ آزاد جموں و کشمیر میں 2017 کی طرح 2018 میں بھی پرتشدد واقعہ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ 2018 کے 12 مہینوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں جولائی کے علاوہ پرتشدد واقعات کی تعداد کم رہی۔ خودکش حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں خاص کمی نہ آئی، یہ حملے 2018 کے دوران ہلاکتوں کی سب سے بڑی وجہ تھے۔ 2018 میں سول ہلاکتوں کی شرح 53 فیصد رہی، جوکہ 2017 میں 47 فیصد تھی۔ سرکاری و سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں میں معمولی کمی دیکھی گئی، یہ تعداد 2018 میں 243 رہی جبکہ 2017 میں 312 تھی۔