سانحہ ساہیوال: فائرنگ کی جگہ کلیئر ہونے سے اہم شواہد ضائع

Last Updated On 22 January,2019 01:47 pm

لاہور: (دنیا نیوز) سانحہ ساہیوال کی فائل دبنے کا خدشہ، حادثے کی جگہ کے تمام شواہد ضائع کر دیئے گئے۔ گاڑی اور گولیوں کا فرانزک بھی نہ کرایا جاسکا۔ حکام نے آپریشن میں شامل اہلکاروں کے بیان لے کر رپورٹ تیار کرلی۔ ساہیوال واقعے پر پر جے آئی ٹی رپورٹ آج شام 5 بجےسامنے آ جائے گی۔

ساہیوال واقعے کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، فائر نگ کی جگہ کلیئر ہونے سے اہم شواہد ضائع کر دیئے گئے، گاڑی اور گولیوں کا فرانزک نہ کرایا جاسکا۔ عینی شاہدین نے پولیس ریسٹ ہاوس جا کر بیانات ریکارڈ کرانے سے انکار کیا تو حکام نے آپریشن میں شامل اہلکاروں کے بیان لے کر رپورٹ تیار کرلی۔ میڈیا اور شہریوں سے ملنے والے موبائل فوٹیج سے بھی مدد لی۔

جے آئی ٹی رپورٹ کی ڈیڈ لائن آج شام پانچ بجے تک ہے جس پر پوری قوم کی نظریں جمی ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے انتظار کریں، دیکھیں رپورٹ آنے پر ہم کیا کرتے ہیں۔ ادھر ساہیوال آپریشن میں ملوث اہلکاروں کے نام منظر عام پر آگئے۔ انسداد دہشت گردی فورس کے سب انسپکٹر صفدر حسین نے ٹیم کی قیادت کی، دیگر اہلکاروں میں احسن خان، محمد رمضان، سیف اللہ اور حسنین اکبر شامل ہیں۔
 

Advertisement