سیشن عدالتوں کو اندراج مقدمہ درخواستوں کی سماعتوں پر براہ راست پابندی

Last Updated On 13 March,2019 06:45 pm

لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس پاکستان نے سیشن عدالتوں کو اندراج مقدمہ درخواستوں کی سماعتوں پر براہ راست پابندی عائد کر دی۔ چیف جسٹس نے یہ فیصلہ قومی جوڈیشل پالیسی کے اجلاس میں کیا۔ سائل کو اندراج مقدمہ کے لیے پہلے ڈسٹرکٹ کیمپلینٹ سیل سے رجوع کرنا ہوگا۔

جوڈیشل پالیسی کے فیصلوں پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا۔ سیشن جج لاہور نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا اور حکم دیا ہے کہ سیشن عدالت بائیس اے اور 22 بی کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست پر کارروائی فوری روک دیں۔

سائلین کو اب اندراج مقدمہ کے لیے ڈسٹرکٹ کیمپلینٹ ادارے سے رجوع کرنا پڑے گا۔ سیشن عدالت نے 25 ہزار سے زائد درخواستیں نمٹا کر کیمپلینٹ پولیس سیل کو بھجوا دی ہیں۔

لاہور کی سیشن عدالتوں میں آدھے گھنٹے میں 25 ہزار کیسز نمٹائے گئے، وکلا نے اس اقدام پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ سیکشن 22 اے اور 22 بی کے تحت مقدمہ کے اندراج کے لیے لاہور میں روازنہ 100سے زائد درخواستیں دائر ہوتی تھیں۔

سیشن عدالتوں میں سیکشن 22 اے اور 22 بی کے براہ راست استعمال پر پابندی سے عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ کم ہونے لگا ہے۔ سائلین نے نئے سسٹم پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے انصاف جلد اور بروقت ملے گا۔

یکم جنوری دو ہزار سترہ سے یکم جنوری دو ہزار انیس کے درمیان چھ لاکھ چودہ ہزار تین سو سات کیسز ملک بھر کی ماتحت عدلیہ میں زیر سماعت تھے جبکہ ان میں سے فیصلہ نہ ہونے والے سینتالیس ہزار انتیس کیسز اعلیٰ عدلیہ میں دائر ہوئے تھے جنہیں فوری طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔
 

Advertisement