بلاول کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا کاروان بھٹو لاڑکانہ کی جانب رواں دواں

Last Updated On 26 March,2019 03:24 pm

کراچی: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی کا کاروان بھٹو لاڑکانہ کی جانب رواں دواں ہے، جگہ جگہ جیالوں نے اپنے رہنما کا شاندار استقبال کیا، مختلف سٹیشنز پر بھنگڑے، جیالے پھولوں کی پتیاں نچھاو ر کرتے رہے۔

 کراچی کینٹ سٹیشن پر جیالوں کی بڑی تعداد صبح سے ہی موجود تھی، پارٹی پرچموں کی بہار نظر آئی، کارکنوں نے پارٹی نغموں پر رقص بھی کیا، بلاول بھٹو کی آمد پر جیالوں نے گل پاشی کی اور اپنے ہردلعزیز رہنما کو زبردست طریقے سے خوش آمدید کہا۔ تصویریں بھی بنوائیں، اپنی بھرپور عقیدت کا اظہار کیا، خواتین کارکن بھی پوری تیاری کے ساتھ آئیں۔

 اپنے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کارکنان کی آمد اور ان کے استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ کاروان بھٹو کراچی سے لاڑکانہ تک ہوگا، عوام کا سیلاب ہمارے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا گڑھی خدا بخش میں ہم بھٹو کو خراج عقیدت پیش کریں گے، بھٹو کل بھی زندہ تھا، آج بھی بھٹو زندہ ہے، بھٹو کے نام کو عوام کو دلوں سے کوئی نہیں نکال سکتا، ذوالفقار علی بھٹو نے شہادت قبول کی مگر سر نہیں جھکایا۔

بلاول بھٹو نے کہا بھٹو نے جان دے دی نظریئے سے یوٹرن نہیں لیا، بے نظیر نے شہادت قبول کی یوٹرن نہیں لیا، نیب مشرف کا بنایا ہوا قانون ہے۔ انہوں نے کہا قومی اسمبلی میں بھٹو کا نام آتے ہی وزرا جل جاتے ہیں، شہید بھٹو کا نام جب قومی اسمبلی میں گونجتا ہے تو مخالفین کی چیخیں نکلتی ہیں۔

پیپلزپارٹی کے کاروان بھٹو مارچ میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے لئے سہولتوں سے آراستہ سپیشل سیلون تیار کیا گیا ہے، سپیشل سیلون میں آرام کے لئے ایک بیڈ، بیٹھنے کے لئے صوفہ سیٹ، گرمی سے بچاؤ کے لئے ایئر کنڈیشنر لگایا گیا ہے جبکہ سیلون میں الگ واش روم کی سہولت بھی موجود ہو گی۔

ناقدین کا کہنا ہے غریبوں کے ہمدرد ہونے کا دعویٰ کرنے والی پارٹی کے چیئرمین کم از کم حکومتی پالیسیوں اور مہنگائی کے خلاف اس مارچ میں ریلوے کی کسی عام بوگی میں سفر کرتے تو انہیں احساس ہوتا کہ وطن عزیز کے باسی کس قدر نامساعد حالات میں سفر کرتے ہیں۔

بدھ کی صبح دس بجے کارروان آگے بڑھے گا، دوڑ، پڈعیدن، محراب پور، بھریا روڈ، رانی پور، خیرپور میرس، روہڑی، سکھر، گوسرجی، حبیب کوٹ، مدیجی، نوڈیرو کے شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے بلال بھٹو لاڑکانہ پہنچیں گے اور اختتامی خطاب کریں گے۔ پی پی رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ عوام کا جم غفیر اپنے لیڈر کا استقبال کرے گا۔