سانحہ اورماڑہ ، پاکستان کا ایران بارڈر پر باڑ لگانے کا فیصلہ

Last Updated On 20 April,2019 07:54 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے سانحہ اورماڑہ کے بعد پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا ہے، بارڈر کو پر امن اور محفوظ رکھنے کیلئے مشترکہ بارڈر سینٹر قائم ہوں گے۔

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا 18 اپریل کو سرحد پار سے 15 دہشتگرد داخل ہوئے، دہشتگردوں نے فرنٹیئر کور کی وردی پہن رکھی تھی، دہشتگردوں نے بسوں کو روکا، شناخت کر کے 14 پاکستانی شہید کیے، شہدا میں 10 جوانوں کا تعلق پاک بحریہ، 3 کافضائیہ اور ایک کا کوسٹ گارڈ سے تھا۔

وزیر خارجہ نے کہا بی آر اے نے بزئی ٹاپ واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، مصدقہ اطلاعات ہیں کہ یہ بلوچ دہشتگرد تنظیم کی کارروائی ہے، بی آر اے کے تربیتی کیمپ ایران کے سرحدی علاقے میں جبکہ تانے بانے افغانستان میں بھی ملتے ہیں۔

شاہ محمود قریش کا کہنا تھا بی آر اے میں کئی بلوچ دہشتگرد تنظیمیں بھی شامل ہیں، ایران کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ایرانی حکام کو تمام صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے، کل وزیراعظم ایران کے دورےپر روانہ ہو رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا ایران ہمارا برادر ملک ہے اور ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں، واقعہ کے سپیشل فرانزک شواہد موجود ہیں، ایران کو بی آر اے کی کیمپس اور ان کے مقام سے آگاہ کر دیا، امیدہے ایران ان دہشتگردوں کیخلا ف ایکشن لے گا، حکومت نے سرحدی حساسیت کی وجہ سے پہلے ہی اقدامات اٹھائے۔


 دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا بھی سانحہ اورماڑہ پر رد عمل سامنے آ گیا۔

جواد ظریف نے اورماڑہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد، انتہا پسند اور سہولت کار پاک ایران تعلقات سے خوفزدہ ہیں۔

 

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹ میں لکھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔