کراچی: (دنیا نیوز) یونیورسٹی روڈ پر پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ڈیڑھ سالہ بچے احسن کے معاملے میں سی ٹی ڈی نے ملوث اہلکاروں کے تفصیلی بیانات لے لیے ہیں، سی ٹی ڈی کو پورے معاملے میں کہیں بھی پولیس مقابلے کی شواہد نہیں ملے۔
گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ پر ڈیڑھ سالہ بچے احسن کی ہلاکت کے معاملے میں انکشاف ہوا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے آپسی جھگڑے کو مقابلے کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔
زیر حراست چاروں اہلکاروں سے انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے تفتیش مکمل کر لی ہے جس کے بعد ان کے تفصیلی بیانات بھی سامنے آ گئے ہیں۔
سی ٹی ڈی کی تفتیش میں پولیس مقابلے کے شواہد نہیں مل سکے ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ عبدالصمد اور امجد نامی پولیس اہلکاروں میں تلخ کلامی ہوئی جس کے باعث امجد نے گولی چلا دی۔ جائے وقوع سے ملنے والا خول بھی امجد کی پستول کا تھا۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق اگر پولیس مقابلہ ہوتا تو دو طرفہ فائرنگ ہوتی۔ پولیس اہلکاروں اور ملزمان میں دو طرفہ فائرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور نا ہی جائے وقوع اور اطراف سے پولیس مقابلے کا کوئی گواہ سامنے آ سکا۔
سی ٹی ڈی ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایس ایچ او سچل جاوید ابڑو نے حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔