لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پی ٹی آئی کے رہنما عبدالعلیم خان کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
یہ تحریری فیصلہ نو صفحات پر مشتمل ہے جسے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے جاری کیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عبدالعلیم خان کی درخواست ضمانت منظور کی جاتی ہے، وہ دس دس لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرائیں۔
تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ نیب عبدالعلیم خان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ فیصلہ انویسٹمنٹ کرنے والے کسی شخص نے عبدالعلیم خان کے خلاف بطور گواہ بیان نہیں دیا۔
ضمانت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عبدالعلیم خان کے اثاثے ان کی وزارت سے پہلے یا بعد کے ہیں۔ برطانیہ میں عبدالعلیم خان کے فلٹیس بارے ابھی تک ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب نے ابھی تک عبدالعلیم خان کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کیا۔ عبدالعلیم خان نے الیکشن کمیشن میں اثاثے ظاہر کئے، اس وقت ان کے خلاف کسی نے شکایت نہیں کی۔ بغیر ٹھوس شواہد کے کسی کو بلا جواز جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔