راولپنڈی: (دنیا نیوز) فائرنگ کے تبادلے میں شرپسندوں کے تین ساتھی ہلاک، دس زخمی ہوگئے، علی وزیر کو آٹھ ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ محسن داوڑ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں گروپ نے شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ فوجی زخمی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں شرپسندوں کے تین ساتھی ہلاک اور دس زخمی ہو گئے ہیں۔ علی وزیر کو آٹھ ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ محسن داوڑ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں گروپ نے شمالی وزیرستان کے علاقہ خار قمر میں چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ یہ لوگ ایک روز قبل پکڑے گئے دہشت گردوں کے سہولت کار کو چھڑانا چاہتے تھے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چیک پوسٹ پر موجود جوانوں نے انتہائی تحمل اور صبر کا مظاہرہ کیا۔ علی وزیر اور محسن داوڑ کے گروپ نے چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ اور اشتعال انگیز تقاریر کیں۔ فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ان کے تین ساتھی ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے۔ تمام زخمیوں کو آرمی ہسپتال میں طبی امداد کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب افغان میڈیا کی جانب سے شمالی وزیرستان معاملے پر شرپسندی کرنے اور سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر جاری کرنے پر معذرت کر لی گئی ہے۔
پاجوک افغان نیوز نے پی ٹی ایم کے مظاہرے کے حوالے سے پراپیگنڈہ تصویر جاری کی تھی۔ سوشل میڈیا پر کسی اور واقعے کے زخمیوں کی پرانی تصاویر کو آج کے واقعہ سے جوڑ کر پراپیگنڈہ کیا جا رہا تھا۔