اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے پشوتن تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنماؤں علی وزیر اور محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اپوزیشن اراکین نے ایک بار پھر پی ٹی ایم رہنماؤں علی وزیر اور محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے مطالبہ کر دیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت سلیکٹڈ اپوزیشن چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے پرامن کارکنوں پر تشدد کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت جج صاحبان کیخلاف ریفرنس واپس لے۔ اختر مینگل نے بھی میران شاہ واقعے پر کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن علی محمد خان کے جواب کے دوران ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔ بلاول بھٹو سمیت اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔
علی محمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا افغان مہاجرین کو پاکستان میں 40 سال سے برداشت کیا، کیا افغانستان بھی پاکستان کیلئے اتنی بڑی قربانی دے گا؟
وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد نے مزید کہا ہمارے بھائی طاہر داوڑ کی لاش افغانستان سے ملی ؟ ایسا کیوں ہوا، طاہر داوڑ کی لاش پاکستان کے حوالے کی جانی تھی یا افغانی پٹھو کے؟ پاکستانی جھنڈے، دو قومی نظریہ کو جو نہیں مانتا اس کو ملک میں رہنے کا حق نہیں ہے۔
ادھر علی وزیر کی گرفتاری سے متعلق سپیکر آفس کو آگاہ کر دیا گیا۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا خیبر پختونخوا پولیس نے علی وزیر کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کر دیا ہے، ان کو اقدام قتل، دہشتگردی اور 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔