نیب نے نواز شریف کو تاخیر سے ہسپتال لانے کے الزامات مسترد کر دیئے

Last Updated On 23 October,2019 06:44 pm

لاہور: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو تاخیر سے ہسپتال لائے جانے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان کے خون میں پلیٹ لیٹس کی تعداد انتہائی کم ہوگئی تھی جس کے بعد انھیں پیر اور منگل کی درمیانی شب ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ترجمان نیب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو مکمل طبی معائنے اور پلیٹ لیٹس کی سطح میں اضافے کیلئے منتقل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم انھیں 24 گھنٹے طبی سہولیات مہیا کرنے کیلئے موجود ہوگی۔

دوسری جانب قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اس معاملے میں حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ طبیعت کی خرابی کے بعد نواز شریف کو ہسپتال منتقل نہ کرنا حکومت کی بدترین سیاسی انتقام پر مبنی پالیسی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی حالت قدرے بہتر، پلیٹ لیٹس کی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی

انہوں نے کہا تھا کہ نواز شریف کی جان سے کھیلا جا رہا ہے، اگر انھیں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار وزیراعظم عمران خان ہوں گے۔ جیل مینوئل پر عمل نہ کرکے حکمران لاقانونیت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف چوہدری شوگر مل کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جبکہ احتساب عدالت کی جانب سے انھیں العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

اب نیب لاہور کے ترجمان ذیشان انور کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نیب نے ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے تین ڈاکرز اور پیرا میڈیکس سٹاف کی سہولت لے رکھی تھی۔ کارڈیک ایمولینس بھی 24 گھنٹے نیب آفس میں موجود تھی۔

 

اعلامیہ کے مطابق نیب لاہور ڈسپنری میں 24 گھنٹے مسند ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف موجود تھا۔ نواز شریف نے نیب لاہور کی جانب سے فراہم کردہ میڈیکل سہولیات لینے سے مسلسل انکار کیا۔ نواز شریف کے خون کے نمونہ جات بھی شریف میڈیکل کمپلیس سے سٹاف آ کر لیتا تھا۔