لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں پی آئی سی ہسپتال میں احتجاج کے دوران ینگ ڈاکٹرز اور گرینڈ ہیلتھ الائنس نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا گھیراؤ کیا۔
تفصیلات کے مطابق آج وکلاء اور ڈاکٹرز کے درمیان لڑائی کے باعث ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تھی جس کے بعد حالات کنٹرول سے باہر ہوئے تو اس دوران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد ہسپتال پہنچیں تو وہاں پر ڈاکٹرز کی طرف سے ان کا گھیراؤ کیا گیا۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے وزیر صحت پنجاب کیخلاف نعرے لگائے۔
احتجاج کے دوران گرین ہیلتھ الائنس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کے استعفے کا مطالبہ کیا جس کے بعد وزیر صحت وہاں سے چلے گئیں۔
دوسری طرف صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی، ڈاکٹرز پر تشدد، گاڑیوں کو توڑنے، علاج معالجہ کو زبردستی روکنے اور ماحول تباہ کرنے والے مشتعل وکلاء کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد، صوبائی سیکرٹری صحت بیرسٹر نبیل احمد اعوان، چیف ایگزیکٹو پی آئی سی ڈاکٹرثاقب شفیع اور ایم ایس پی آئی سی ڈاکٹر امیر چیف ایگزیکٹو کے کمرے میں موجود ہیں۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارنے ڈاکٹرز کے ساتھ کھڑے ہونے اور مشتعل وکلاء کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ مشتعل وکلاء نے پی آئی سی میں زبردستی گھس کر ڈاکٹرز پر تشدد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گاڑیاں توڑیں اورعلاج معالجہ کو زبردستی روک دیا۔ کسی کوہسپتال میں علاج معالجہ یا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم تشدد کا نشانہ بننے والے تمام ڈاکٹرز کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔