بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث افراد کا نیشنل کرائم ڈیٹا بیس مرتب کرنے کا فیصلہ

Last Updated On 13 December,2019 06:33 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) یہ ڈیٹا بیس وفاق اور صوبائی حکومتوں کے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دستیاب ہوگا۔ وزیراعظم نے بچوں کیخلاف جرائم کی روک تھام کیلئے دو ہفتوں میں نیشنل ایکشن پلان بنانے کی ہدایت کر دی ہے۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ معصوم بچوں کا جنسی استحصال معاشرے کے لئے باعث شرم اور افسوس ناک ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بچوں کیخلاف جنسی جرائم میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کا بچوں سےمتعلقہ جرائم خصوصاً جنسی استحصال کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بچوں سے متعلقہ جرائم کی موثر روک تھام کے لئے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دینے اور ان کی روک تھام کے لئے وزارتِ داخلہ میں نیشنل کرائم ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم کو بچوں کیخلاف جرائم جنسی استحصال کے واقعات اور تدارک کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق قانونی، سماجی، معاشرتی، اقتصادی اور دیگر عوامل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اس کے علاوہ جرائم کی روک تھام سے متعلق وفاق اور صوبائی سطح پر اب تک لیے جانے والے اقدامات پر غور کیا گیا۔ وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں بچوں کیخلاف جرائم پر نظر رکھنے کیلئے خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم ہے۔ ایسے سنگین جرائم اور بچوں کی گمشدگی کے واقعات کا بھی بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈی این اے رپورٹس کے جلد حصول کے لئے نظام کو بھی مزید منظم کیا گیا ہے جبکہ گمشدہ بچوں کی فوری رپورٹ کے لئے ‘‘اپنا بچہ’’ ایپلیکیشن تیار کی جا چکی ہے۔

اس اپلیکیشن کے ذریعے گمشدگی کی رپورٹ فوری طور تمام آئی جیز اور حکام تک پہنچائی جا سکے گی۔ معاشرتی عوامل اور مجبوریوں کے باعث والدین اندراج مقدمات سے احتراز کرتے ہیں۔ مقدمات درج نہ ہونے کی وجہ سے مجرمان قانون کی پکڑ سے بچ جاتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجرم قانون کی پکڑ سے بچ نکلنے سے متاثرہ بچوں اور بچیوں کی زندگیاں تباہ ہو جاتی ہیں۔ بچوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنا نہ صرف حکومت بلکہ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ بچوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے حکومت ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔
 

Advertisement