کورونا ٹائیگر فورس کو آئندہ ہفتے ذمہ داریاں سونپ دی جائیں گی، عثمان ڈار

Last Updated On 17 April,2020 05:09 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کو آئندہ ہفتے سے ذمہ داریاں سونپ دی جائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کو متحرک کرنے کے لئے وزیراعظم آفس نے تمام صوبائی چیف سیکرٹریز کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔ اس مراسلے میں متعلقہ حکومتی اداروں اور انتظامی افسران کو ضروری ہدایات جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے ہدایات ملتے ہی ٹائیگر فورس کو متحرک کیا جائے گا۔ صوبائی حکومتیں انتظامات مکمل کرکے فورس کو سٹینڈ بائی پر رکھیں۔ ٹائیگر فورس کی رجسٹریشن کے لئے دیا گیا وقت ختم ہونے کے بعد یہ مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے لئے 10 لاکھ نوجوانوں نے رجسٹریشن کرائی ہیں۔ وزیراعظم کے سیٹیزن پورٹل کے ذریعے پنجاب سے 6 لاکھ 28 ہزار 476، سندھ سے ایک لاکھ 47 ہزار 66، خیبر پختونخوا سے ایک لاکھ 37 ہزار 189، بلوچستان سے 14 ہزار 269، اسلام آباد سے 13 ہزار 990، آزاد کشمیر سے 11 ہزار 556 اور گلگت بلتستان سے 5 ہزار 951 نے رجسٹریشن کروائی جبکہ 50 ہزار کے لگ بھگ نوجوانوں نے ویب سائٹ کے ذریعے رجسٹریشن کروائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے ڈاکٹرز، انجینئرز، اساتذہ، وکلا، ریٹائرڈ فوجی افسران اور صحافیوں نے اس فورس کے لئے رجسٹریشن کروائی ہے۔ آئندہ ہفتے سے یہ فورس کام شروع کر دے گی۔ پہلے مرحلے میں 17 ہزار کے لگ بھگ طبی عملہ کی خدمات سے استفادہ کیا جائے گا۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس کے لئے کوڈ آف کنڈکٹ پر مشتمل ٹی او آرز بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ یہ فورس راشن کی تقسیم، مستحق افراد کی نشاندہی، قرنطینہ مراکز کے انتظامات، ورکرز کی ٹرانسپورٹیشن، موبیلائزیشن، محنت کشوں کا ڈیٹاجمع کرنے اور کورونا وائرس کے خلاف آگاہی مہم چلانے کے ذمہ دار ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہر رضاکار کو باقاعدگی سے اپنا رضاکار شناختی کارڈ ساتھ رکھنا ہوگا یا ڈیوٹی کے دوران اپنی شناخت مہیا کرنا ہوگی۔ جس آفیسر کے ساتھ ڈیوٹی تفویض کی جائے گی اس کو اپنا تعارف کرانا ہوگا۔ جب تک ضلعی انتظامیہ یا کوئی سٹیک ہولڈرز ذمہ داریاں نہیں لگاتا اپنے طور ہر کوئی سرگرمی نہیں کرے گا۔ ایمانداری سے اپنی ذمہ داری نبھائیں گے اور اپنا کام مکمل کرکے حقیقی اعداد وشمار فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔