اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے عوام کو خوشخبری دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر دی ہے۔ اس سلسلے میں وزارت خزانہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوعمل کرتے ہوئے پٹرول سات روپے چھ پیسے سستا کر دیا ہے۔ اب پٹرول کی نئی قیمت 74روپے 52 پیسے فی لٹر ہوگی۔
اعلامیہ کے مطابق مٹی کا تیل 11.88 پیسے فی لٹر سستا کرکے اس کی قیمت 35 روپے 56 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہائی سپیڈ ڈیزل پانچ پیسے فی لٹر مہنگا کر دیا گیا ہے۔ قیمتوں میں ردوبدل کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 80 روپے 15 پیسے فی لٹر مقرر کر دی گئی ہے۔
لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 38 روپے 14 پیسے فی لٹر رکھی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل پہلے 47 روپے 51 پیسے فی لٹر فروخت ہو رہا تھا۔ نئی قیمتوں پر عملدرآمد کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 روپے 88 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان
خیال رہے کہ یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 روپے 88 پیسے فی لیٹر تک کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ اس سلسلے میں اوگرا نے اپنی سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی تھی۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرول 7 روپے 6 پیسے لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے 37 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 11 روپے 88 پیسے سستا کرنے کی سفارش کی تھی۔
اس کے علاوہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 پیسے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ اوگرا نے ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے ہائیڈرو کاربن ڈویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ کو ہدایت کی تھی کہ ڈیپوز اور آوٹ لیٹس پر پٹرول اور ڈیزل کی دستیابی کا جائزہ لیا جائے اور معقول ذخیرہ نہ ہونے پر رپورٹ فراہم کی جائے۔
ہم نےپٹرول، لائیٹ ڈیزل آئل اورمٹی کےتیل کومزید سستا کردیاہے۔جنوبی ایشیاءکےدیگر ممالک کےمقابلےمیں اب ہمارےہاں ایندھن کم ترین نرخوں پردستیاب ہے۔ بھارت میں یہ ہم سےدوگنا مہنگا ہےجبکہ بنگلہ دیش،سری لنکا اورنیپال وغیرہ میں اس کےنرخ ہم سے 50 سے 75% تک زیادہ ہیں۔pic.twitter.com/oD9wVMcZno
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 31, 2020
وزیراعظم عمران خان کا اس حوالے سے اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی ہے۔ جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں کی نسبت پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہیں جبکہ بھارت میں یہ قیمتیں ہم سے دگنی ہیں۔ بنگلا دیش، سری لنکا اور نیپال میں پاکستان سے 50 سے 75 فیصد زیادہ ہیں۔