کراچی: (دنیا نیوز) سندھ حکومت نے تینوں جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں آصف زرداری اور فریال تالپور کا ذکر نہیں ہے۔
سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ تینوں جے آئی ٹیز رپورٹس سندھ حکومت پبلک کرنے جا رہی ہے۔ انھیں پیر کے روز ہوم ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ، نثار مورائی، بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹیز کے حوالے سے وفاقی علی زیدی بہت دنوں سے پریس کانفرنسز کر رہے ہیں۔ انہوں نے سیاسی پوائنٹ سکورننگ کیلئے جو واویلا مچایا اس کا رپورٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے ایوان میں جھوٹ بولا، انہیں استعفیٰ دینا چاہیے۔ ہم صرف ریکارڈ کی درستگی کیلئے جے آئی ٹیز پبلک کر رہے ہیں، نہیں چاہتے کہ اس میں ملوث افراد چوکنا ہو جائیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ علی زیدی نے پیپلز پارٹی قیادت پر الزامات لگائے اور پی آئی اے پر بھی بات کی۔ انھیں کھلا چیلنج کرتا ہوں کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں کہیں آصف علی زرداری کا نام دکھائیں۔ پی ٹی آئی اخلاقیات کی بات کرتی تھی، اس آدمی میں اتنی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ استعفیٰ دے کر گھر چلا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ایک خاص بات ہے وزیر اپنے متعلقہ محکمے پر بات نہیں کرتے۔ پی آئی اے پر وزیر ہوا بازی بات کریں تو سمجھ بھی آتا ہے۔ ایل این جی پر ماضی میں بہت بڑا سکینڈل بنایا گیا۔ ایل این جی منصوبہ پورٹ قاسم میں بنا ہے کبھی اس پر بات کی؟ چیئرمین کے پی ٹی کا سکینڈل سامنے آیا، علی زیدی نے کبھی اس سوالات کا جواب نہیں دیا۔ صرف سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے اسمبلی میں تقاریر کی جاتی ہیں۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ پی آئی اے پائلٹس اور انجیئنرز کی قابلیت پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا گیا ہے۔ قومی ائیر لائن کو دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا سامنا ہے۔ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قومی ادارے کو تباہ کیا جا رہا ہے۔