ایل او سی پر فائرنگ: بھارتی سینئر سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان کا شدید احتجاج

Last Updated On 18 July,2020 07:14 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے بھارت کے سینئر سفارتکار کو دفترخارجہ طلب کرکے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے شہریوں کو زخمی کیے جانے پر احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارتی قابض فورسز کی جانب سے گزشتہ روز ایل او سی پر فائرنگ کے معاملے پر ایک سینئر بھارتی سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کرکے پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج ریکارڈ کرا دیا گیا۔ اس واقعے میں دو خواتین شدید زخمی ہوئیں تھیں۔

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں شہری آبادی کوآرٹلری فائر، مارٹرز اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔

بیان کے مطابق رواں برس بھارت نے 1697 متربہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارتی اشتعال انگیزی سے 16 شہری شہید جبکہ 133 زخمی ہوئے۔

دفترخارجہ نے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فائرنگ واضح طور پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد کے بھی خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کی خلاف وزی کرتے ہوئے ایل او سی کے اطراف میں کشیدگی کو بڑھا رہا ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

دفترخارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈر میں کشیدگی کو ہوا دے کر بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بھارت سے 2003 کے معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ ان واقعات کی تفتیش کرکے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کو برقرار رکھا جائے۔

دفترخارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

اس سے قبل 6 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 شہری زخمی ہوگئے تھے۔ بھارتی فوجیوں نے ایل او سی پر نکیال سیکٹر میں رات گئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔ اس سے ایک روز قبل یعنی 5 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوگیا تھا۔

اسی طرح 25 جون کو ایل او سی کے کریلا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ سے خاتون زخمی ہوگئی تھیں۔ بھارتی فوج نے 16 جون کو ایل او سی سے ملحق بگسر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کرک شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا جس میں ایک شہری زخمی ہو گیا تھا۔

مزید یہ کہ بھارتی فوج نے 12 جون کو بھی آزاد  کشمیر کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں بزرگ خاتون جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔
 

Advertisement