ملک میں احتساب کے نام پر تماشا جاری،نیب ختم کرکے نیا ادارہ بنایا جائے: مسلم لیگ ن

Last Updated On 21 July,2020 08:32 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ملک میں احتساب کے نام پر تماشا جاری ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں لیگی رہنما احسن اقبال، شاہد خاقان عبابسی، خواجہ سعد رفیق کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق،خواجہ سلمان رفیق نے صعوبتیں برداشت کیں، دونوں بھائیوں کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں، خواجہ سعد رفیق آج بھی اپنے قائد کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ دونوں بھائیوں کی رہائی پر جتنا بھی شکرادا کیا جائے کم ہے۔ یہ ایک ایسے پراسس کا آغازہے آنے والے وقت میں انصاف کا بول بولا ہوگا، عدالت میں جانے والے سائل اس فیصلے کا حوالہ دیں گے، عدلیہ کوسلام پیش کرتا ہوں۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب کوحکومتی بنچوں کے کیسزنظرنہیں آتے۔ سعد رفیق کے فیصلے میں لکھا ہے نیب کے عمل نے ادارے کی کریڈبیلٹی کوختم کردیا ہے۔ نیب تمام حقوق کوپامال کرتا ہے، فیصلے میں لکھا ہے بیس سال سے نیب اپوزیشن کودبانے کا آلہ ہے۔

لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ صرف خواجہ سعد رفیق کیس نہیں ہرکیس کی یہی حالت ہے، کیس کا مقصد ہراساں کرنا اورجیلوں میں ڈالنا ہے۔ فیصلہ معمولی باتیں نہیں ہے، فیصلے کے بعد آج نیب اورحکومت ملکرادارے کوختم کرنے کا فیصلہ کرلیں، سپریم کورٹ نے فیصلے میں نیب کی حقیقت لکھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جج صاحب نے فیصلے میں شعربھی لکھا، سعد رفیق کیس ایک کلاسک مثال ہے، حکومتی ادارے آئینی حقوق کوپامال کرکے غیرقانونی طورپرحراست میں لیتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے حقیقت سامنے رکھ دی ہے۔

شاہد خاقان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں احتساب کا تماشا لگا ہوا ہے، یہ وہی باتیں ہیں جوہم پچھلے دوسال سے کررہے تھے، وہی باتیں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھ دی ہے۔ خواجہ سعد رفیق کا فیصلہ تاریخی حثیت رکھتا ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب آئین میں دیئے گئے حقوق پامال کررہا ہے۔ فیصلے میں لکھا ہے نیب کا صرف ایک مقصد اپوزیشن کی آوازکودبانا ہے۔ عدالت نے نیب کوعوام کے سامنے ننگا کردیا ہے۔

لیگی صدر کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے لیے بڑا آسان تھا سرجھکا لیتا، انہوں نے سرجھکانے کے بجائے مقابلہ کیا۔ نیب آلہ کاربنا ہوا ہے، ادارے کے ہتھکنڈے ملکی مفاد میں نہیں ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب اگرفیصلے کے الفاظ کوسمجھتے ہیں تواخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں۔ جب اعلیٰ عدلیہ ادارے کے خلاف ایسی بات کردے توادارے کا وجود نہیں رہتا۔ اپوزیشن کوسالوں جیل میں رکھا جاتا ہے، نیب قانون کے مطابق تیس دن کے اندرکیس کومکمل کرنا ہوتا ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ زبردستی، جبرکے ذریعے غیرآئینی طریقے سے بچوں کووالد سے جدا کیا گیا، یہ نقصان کون پورا کرے گا؟ مشرف کے دورمیں لوگ نیب کے آگے سجدہ ریزہوگئے، نوازشریف کے سپاہیوں کو آئین پاکستان، جمہوریت سے پیار ہے، خواجہ سعد،سلمان رفیق کوسولہ ماہ بیجا جیل میں رکھا گیا۔عدالتی فیصلے کے بعد دونوں بھائیوں کے سولہ ماہ کون لٹائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آوازکودبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نیب کے ذریعے سیاسی حقیقتیں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے نے(ن)لیگ کے موقف کی تائید کردی۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم سب نے نیب کی غیرقانونی ڈٹیننش کاٹی، وقت آگیا ہے حکومت کوگھربھیجنا ضروری ہوگیا ہے، نالائق، کرپٹ حکومت ہے لوگوں کوآٹا، چینی نہیں مل رہی۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرنا ہوگا ہم نے ایک آئینی جمہوری ریاست یا پھینٹا کریسی بننا ہے، یہ پاکستان کوپھینٹا کریسی بنانا چاہتے ہیں، اپوزیشن کوپھینٹا لگانا چاہتے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کے ساتھ ریاست نے مسلسل بدسلوکی کی۔ عدالت کا یہی جملہ کافی ہے کیس انسانیت کی تذلیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے پاکستان میں یہ پہلی بارنہیں ہوا۔ ملک کے منتخب وزیراعظم کونکالا گیا۔ اس فیصلے کا مجھے ساڑھے تین سال سے انتظارتھا۔

 

Advertisement