کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کراچی کیلئے 1100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کیلئے کوآرڈی نیشن ضروری ہے، شہر قائد کے مسائل کے حل کیلئے عملدرآمد کمیٹی بنائی ہے، تمام فیصلے صوبائی رابطہ عملدرآمد کمیٹی کے فورم پر ہوں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کراچی کے مسائل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی، کراچی کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کریں گے، کراچی میں بارشوں سے تباہی مچ گئی، بارشوں سے پہلے کورونا کا چیلنج تھا، کورونا وائرس کے حوالےمرحلہ بہت مشکل تھا، کورونا سے نمٹنے کیلئے ہم نے کمیٹی بنائی، ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی، بارشوں سے بلوچستان اور دیگر اضلاع متاثر ہوئے، سیلاب نے بلوچستان، اندرون سندھ اور سوات میں تباہی مچائی۔
عمران خان کا کہنا تھا کراچی کے لوگوں نے مشکل وقت کا سامنا کیا، کراچی والوں کیلئے پینے کا پانی بڑا مسئلہ ہے، نالے، نکاسی آب، بے گھر افراد، سالڈویسٹ کے مسائل ہیں، شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کے ساتھ سڑکوں کا بھی مسئلہ ہے، این ڈی ایم اے نالوں سے تجاوزات کا خاتمہ کر رہی ہے، کراچی کی سڑکیں اور دیگر انفرا اسٹرکچر کا مسئلہ حل کرنا ضروری ہے، کراچی سرکلر ریلوے بھی مکمل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی صورتحال: وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس، ڈی جی آئی ایس آئی کی بھی شرکت
وزیراعظم نے مزید کہا وزیراعلیٰ نے اندرون سندھ سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق آگاہ کیا، ہم نے مل کر کورونا سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے، کراچی کے مسائل کے حل کیلئے بھی مل کر کام کریں گے۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کراچی کی صورتحال پر اعلیٰ سطحی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں انٹر سروسز انٹیلی (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے شرکت کی۔
کراچی سے متعلق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ، گورنر سندھ عمران اسماعیل، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ٹرانسفارمیشن: 1113 ارب روپے کہاں خرچ ہونگے؟ تفصیلات جاری
اجلاس کے دوران وفاقی وزراء شبلی فراز، اسد عمر، سیّد علی زیدی، امین الحق، صوبائی وزراء سعید غنی، ناصر شاہ اور سینئیر افسران نے بھی شرکت کی۔ جبکہ وزیراعظم کو کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم کی حالیہ نقصانات کے ازالے کے لیے وفاق کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا اہم ترین شہر اور معاشی حب ہے۔ اس کے مسائل کا حل باہمی اشتراک سے ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا کراچی کیلئے 1100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے آج خوشی ہے وفاقی، پاک فوج اورصوبائی حکومت کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے موجود ہیں۔
دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے کراچی کی بزنس کمیونٹی کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں گورنر سندھ، وزراء اور معروف کاروباری افراد نے شرکت کی، بزنس کمیونٹی نے وزیراعظم عمران خان کے کراچی کے حوالے سے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کو اچھی شروعات قرار دیدیا
وفد کا کہنا تھا کہ حکومت کے حالیہ اقدامات کاروباری برداری کیلئے فائدہ مند ثابت ہو رہے ہیں، کراچی ٹرانسفارمیشن پیکج پر عمل درآمد سے مزید بہتری کی امید ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تاجر کمیونٹی کی جانب سے مثبت آرا کا خیر مقدم کرتے ہیں، شہر قائد کی ترقی کیلئے زیادہ اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقہ ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ حکومت کا فرض ہے کہ ان کو تمام سہولیات فراہم کرے۔ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ وبا سے نمٹنے کے لیے مربوط پالیسی اختیار کی گئی، بیماری سے عوام کا تحفظ اور ساتھ ساتھ معیشت کے پہیے کی روانی کو یقینی بنانا ضروری تھا۔ تعمیرات اور اس سے منسلک شعبوں کے فروغ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ حکومت کا مقصد کاروبار اورسرمایہ کاری کے نظام میں آٹومیشن لانا ہے۔