اسلام آباد: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے امیر مولانا فضل الرحمن کو پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا سربراہ بنا دیا گیا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے دبے الفاظ میں مخالفت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے خلاف ملک بھر میں گیارہ جماعتوں نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے نام سے ایک اتحاد بنایا ہوا ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اتحاد کے مختلف اجلاس ہوئے جس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت مخالف تحریک میں تیزی لائی جائے گی۔
پی ڈی ایم کا ویڈیو لنک پر سربراہی سے متعلق اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان نے شرکت کی۔ اجلاس میں احسن اقبال، نواب اختر مینگل، شاہ اویس نورانی، امیرحیدر خان ہوتی اور دیگر شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈیم کی سربراہی کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن نے اتحاد کی سربراہی مولانا کو دینے کی تجویز دی جس کے بعد مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا سربراہ بنا دیا گیا ہے۔
دوسری طرف تصدیق کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی سربراہی مولانا فضل الرحمن کو دیدی گئی ہے، وہ اس اتحاد کے سربراہ ہوں گے۔
دوسری طرف پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ پی ڈی ایم سربراہان نے میثاق پاکستان معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا سربراہ بنانے کے دبے الفاظ میں مخالفت کی گئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی سربراہی روٹیشن پر ہونی چاہئے۔ ابھی مولانا کو سربراہ بنایا جائے لیکن وقت مقرر کیا جائے۔ مولانا کی مدت پوری ہونے کے بعد باری باری تمام جماعتوں کو سربراہی دینی چاہیئے۔
ذدائع کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیر حیدر خان ہوتی نے بھی بلاول بھٹو زرداری کی تجویز کی حمایت کی جبکہ باقی تمام جماعتوں نے بلاول کی تجویز کی ۔مخالفت کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میثاق پاکستان معاہدہ کرنے کا فیصلہ مولانا کی تجویز پر کیا گیا۔ میثاق پاکستان معاہدے کے لئے پیر کو سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں نئی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ نئی کمیٹی میثاق پاکستان معاہدے کی تیاری پر کام کرے گی۔
اجلاس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو اتفاق رائے سے پی ڈیم ایم کا پہلا صدر منتخب کر لیا گیا ہے، مولانا فضل الرحمن کی قیادت اور بصیرت پر پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا، (ن) لیگ نے ان کا نام تجویز کیا اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تائید کی۔
احسن اقبال نے کہا کہ روٹیشن کی بنیاد پر صدر کے عہدے کی مدت کا تعین، دیگر مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کا چناؤ پی ڈی ایم سٹیرنگ کمیٹی کرے گی، پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس 5 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے اور سٹیرنگ کمیٹی پی ڈی ایم کے احتجاجی تحریک کے پروگرام کو حتمی شکل بھی دے گی، تمام جماعتیں جلسے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کریں گی۔
اُدھر پی ڈی ایم کی جانب سے متفقہ طور پر منظور کردہ قرار دادیں پاس کر لی گئی ہیں، جن کے مطابق حکومت کی جانب پی ڈی ایم کو بھارت سے جوڑنا اس کے حواس باختہ ہونے کی دلیل ہے۔ تین مرتبہ عوام کے منتخب، جوہری دھماکے کرنے والے وزیراعظم پر ملک دشمنی کا الزام قابل مذمت ہے۔
قراردادوں کے مطابق پی ڈی ایم کا ہدف عوام کی حکمرانی کا وہ تصور ہے جس کی نشان دہی بانی پاکستان قائد اعظمؒ نے کی تھی۔ قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں اور گھریلو خواتین کو کٹہروں میں لانا کم ظرفی کی انتہا ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری گلگت بلتستان کے انتخابات چرانے کی سازش ہے۔ گرفتاریوں اور بھارت کارڈ استعمال کرکے پی ڈی ایم کی آئینی اور جمہوری تحریک اب نہیں رُکے گی۔ مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی کی ستائے عوام جعلی حکومت سے نجات چاہتے ہیں۔