دوحہ: (ویب ڈیسک) امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغان عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوے کہا ہے کہ کابل حکومت پاکستان کیساتھ سائیڈ ڈیل کر سکتی ہے۔ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاہدے کے بعد پاکستان کیلئے اقتصادی مراعات دیکھ رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے یہ بات یونیورسٹی آف شکاگو میں ویڈیو لنک سے خطاب میں کی۔ انہوں نے اس اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک دوحہ سے شرکت کی۔
زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ اقدام داخلی امن کے حوالے سے اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر کابل اور طالبان معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو گئے تو پاکستان کیلئے اقتصادی مراعات دیکھ رہے ہیں۔ زلمے خلیل زاد نے افغان امن عمل کیلئے پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سفارتکاری اور مدد کا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ تمام امریکی فوجی کرسمس تک افغانستان سے اپنے گھر واپس لوٹ آئیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ کرسمس تک افغانستان میں خدمت کرنے والے ہمارے بہادر مرد اور خواتین کی تعداد بہت تھوڑی رہ جانی چاہیے۔
We should have the small remaining number of our BRAVE Men and Women serving in Afghanistan home by Christmas!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 7, 2020
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ گزشتہ ماہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بین الافغان امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوا تھا، تاہم بعض بنیادی امور پر اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔