آئی ایم ایف پروگرام پورا کریں گے: وزیراعظم شہباز شریف

Published On 07 November,2022 05:01 pm

قاہرہ: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پروگرام کو پورا کریں گے، سیلاب کی صورتحال کے پاکستان کی معاشی بحالی کی رفتار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کی، ملاقات موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے منعقدہ کاپ 27 سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پورا کریں گے، آئی ایم ایف کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور بحالی کے لئے بجٹ تخمینوں میں تبدیلی لائے ہیں، کورونا، عالمی کساد بازاری کے بعد سیلاب کی صورتحال کے پاکستان کی معاشی بحالی کی رفتار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کی جان بچانا اور متاثرین سیلاب کی بحالی پہلی ترجیح ہے، امید ہے کہ کاپ 27 کانفرنس موسمیاتی انصاف دلانے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔

شہباز شریف سے کمشنر یورپی یونین کی ملاقات

وزیراعظم کے کلائمیٹ امپلی منٹیشن سمٹ کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف سے یورپی یونین کمشنر ارسلا وون ڈیر لین نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے یورپی یونین ممالک کی پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد کے جذبے کو سراہا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین مشترکہ مقاصد کے حصول میں اہم شراکت دار ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے عالمی اتحاد ضروری ہے، ترقی پذیر ممالک آج جن اثرات کا مقابلہ کر رہے ہیں، کل تمام دنیا کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

وزیر اعظم نے فیٹف کی گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلنے میں یورپی ممالک کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور پاکستان میں دوطرفہ تجارت بڑھانے کی بہت گنجائش موجود ہے۔ یورپی یونین کی کمشنر نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے متحدہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان نے مصر میں کوپ 27 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی فراخدلانہ امداد پر متحدہ عرب امارات کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئےکوپ 27 کے عزم کو نیک شگون قرار دیا ۔ وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنا صرف ترقی پزیر ممالک کے بس میں نہیں، عالمی برادری کو مل کر کرہ ارض کی بقا کا مشترکہ چارٹر بنانا ہوگا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کوپ 27 کانفرس کے اغراض ومقاصد کے لئے عالمی برادری بالخصوص اسلامی دنیا کے عزم کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی مفاد کے مشترکہ مقاصد کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

شہباز شریف سے عراق، تاجک، انڈونیشیائی صدور، لبنانی وزیراعظم کی ملاقاتیں

شہباز شریف سے عراق، تا مصر میں موسمیاتی تبدیلیوں کی عالمی کانفرنس کے موقع پر پاکستان میں سیلاب اور متاثرین کی مدد کے لئے کاوشوں پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف مرکز نگاہ بن گئے ، عالمی رہنماؤں نے وزیراعظم کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں مسلسل موجودگی کو غیرمعمولی جذبہ قرار دیا ۔

کانفرنس کے پہلے روز وزیراعظم شہباز شریف نے مصروف دن گزارا۔ انہوں نے کوپ 27 سربراہی کانفرنس کے موقع پر شرم الشیخ انٹرنیشنل کانگریس سینٹر میں اہم عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم سے عراق کے صدر عبداللطیف راشد، تاجکستان کے صدر امام علی رحمن، انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے الگ الگ ملاقات کی ۔ وزیراعظم شہباز شریف سے لبنان کے وزیراعظم نجیب میکاتی نے بھی ملاقات کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے انڈونیشیا کے صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوردنی تیل کی فوری ترسیل پر آپ کا بے حد شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ پاکستان ہمارا بھائی ہے، ہر ممکن مدد پر خوشی ہوگی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے انڈونیشیا کی حکومت اور عوام کے لئے نیک تمناؤں کا پیغام دیا۔

وزیراعظم نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمن سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ تاجکستان کے صدر رواں سال دسمبر میں پاکستان آئیں گے۔ دونوں رہنمائوں میں موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات پر تبادلہ خیال کیا ۔ غیرملکی رہنماؤں نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور جانی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے، ان کے منفی اثرات کم کرنے کے لئے اجتماعی کوششیں لازم ہیں۔ وزیراعظم نے متاثرین سیلاب کی امداد پر عالمی برادری کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں عالمی رہنماؤں نے دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

Advertisement