نئی دہلی: (ویب ڈیسک بھارت کا چاند پرکمند ڈالنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا۔ نئی دہلی نے چاند کے قطب جنوبی میں بھیجے جانے والے مشن کی روانگی کو تکنیکی خرابی قرار دے کر مؤخر کر دیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق بھارتی خلائی ادارے نے مشن کی روانگی سے ایک گھنٹہ قبل مشن کو خلا میں پہنچانے والے راکٹ میں تکنیکی خرابی کی نشاندہی ہوئی جس کے وجہ سے مشن کو مؤخر کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چاند کے قطب جنوبی میں مشن بھیجنے کیلئے بھارت بھی تیار
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے ٹویٹر پر لکھا کہ حفاظتی اقدامات کے پیش نظر چندریاں ٹو کی روانگی کو مؤخر کر دیا گیا۔ لانچنگ کی اگلی تاریخ کا اعلان بعد میں کرینگے۔ اس مشن پر 141 ملين ڈالر کی لاگت آئی ہے اور چاند پر روانہ کيا جانے والا جہاز بھارت ميں ہی تيار کيا گيا ہے۔ اس مشن کا مقصد چاند کی سطح کا جائزہ لينا، پانی اور معدنیات تلاش کرنا ہے۔
A technical snag was observed in launch vehicle system at 1 hour before the launch. As a measure of abundant precaution, #Chandrayaan2 launch has been called off for today. Revised launch date will be announced later.
— ISRO (@isro) July 14, 2019
بھارت چاند کی سطح پر کامیابی کے ساتھ اپنا مشن اتارنے والا دنیا کا چوتھا ملک بننا چاہتا ہے تاہم اسے ابھی اپنا یہ خواب پورا کرنے میں مزید انتظار کرنا پڑے گا۔ ادارے کی جانب سے کوئی تفصیلات بیان نہیں کی گئی ہیں۔ سنسکرت میں چندریان کے معنی چاند گاڑی کے ہیں۔ اسے ملک کے جنوبی حصے میں واقع سری ہری کوٹہ کے مرکز سے مقامی وقت کے مطابق صبح دو بج کر اکاون منٹ روانہ کیاجانا تھا۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے چیئر مین کے سوان نے قبل ازیں کہا تھا کہ اگر پیر کو کوئی تاخیر ہوئی تو چاند مشن منگل کو بھی روانہ کیا جا سکتا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈیا کے خلائی مشن پروگرام کی جانب توجہ اور دلچسپی اس لیے بھی بڑھ گئی تھی کیونکہ نیل آرم سٹرانگ کے چاند پر قدم رکھنے کی سالگرہ کے صرف 5 دن پہلے ہی یہ لانچنگ کی جانی تھی۔ انڈیا نے چندرایان 2 کی تیاری پر 140 ملین ڈالر خرچ کیے اور اس مشن کو سب سے سستا قرار دیا۔
اگر تقابلی جائزہ لیا جائے تو امریکہ کے 1960 اور 70 میں اپولو مشن پر 25 ارب ڈالر کی لاگت آئی۔ چین نے گذشتہ جنوری میں خلائی مشن چاند پر بھجوایا تھا اور 2017 میں اپنے تمام خلائی پروگراموں پر 8.40 ارب ڈالر خرچ کیے تھے۔
روس نے 1996 میں چاند پر راکٹ بھجوانے پر 20 ارب ڈالر خرچ کیے تھے۔ انڈیا نے دیگر ممالک کے مقابلے میں قدرے کم لاگت کا خلائی مشن تیار کیا ہے۔ انڈیا نے 2008 میں بھی چاند پر خلائی مشن بھیجا تھا۔ چندرایان 2 کے ڈیزائن اور تیاری کا تمام عمل انڈیا میں ہی انجام دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مشن سے قبل انڈیا نے 2008ء میں بھی چاند پر خلائی مشن بھیجا تھا، تاہم وہ مشن کامیاب نہیں ہوسکا تھا۔