نئی دہلی: (ویب ڈیسک) چین، امریکا، روس کے بعد بھارت بھی چاند پر کمند ڈالنے کی تیاریاں کرنے لگا، نئی دہلی چاند کے قطب جنوبی میں مشن بھیج رہا ہے، اس مشن کا آغاز 15 جولائی کو ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: چاند مشن: ناسا کا ایک خاتون کو بھی بھیجنے کا اعلان
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت چاند کے قطب جنوبی میں مشن بھیج رہا ہے اور اگر لینڈ کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی تو پہلی بار ہو گا کہ کسی ملک کا خلائی مشن چاند کے اس حصے پر پہنچ سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: زحل کے چاند پر زندگی کے آثار، ناسا کا ڈرون بھیجنے کا فیصلہ
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن چندریان 2 مشن کو 15 جولائی کو روانہ کر رہا ہے جس میں کوئی انسان تو نہیں مگر 3 روبوٹ ہوں گے جو سطح اور آسمان سے چاند کا سروے کریں گے۔ خلائی مشن ستیشن دھون اسپیس سینٹر سے روزانہ کیا جائیگا اور چندریان 2 میں ایک چاند گاڑی، لونر لینڈر اور روور پر مشتمل مشن ہو گا جسے بھارتی ساختہ جی ایس ایل وی ایم کے تھری راکٹ سے لانچ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا مریخ پر بھی تحقیقاتی مشن بھیجنے کا اعلان
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ مشن 6 ستمبر 2019 کو چاند تک پہنچے گا اور اگر لینڈنگ میں کامیابی کی صورت میں بھارت چوتھا ملک بن جائے گا جس کا مشن چاند پر اترنے میں کامیاب ہوا، دیگر ممالک میں امریکا، روس اور چین شامل ہیں جس کا چینگ 4 روور ابھی بھی چاند کے تاریک حصے میں موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا چاند مشن، کپاس کے بیج سے پودا پھوٹ پڑا
چاند پر اترنے کے بعد لونر لینڈر اور روور چاند کے قطب جنوبی کی جانب جائیں گے اور سائنسی اہم خطے کی کھوج کریں گے، ایسی اطلاعات ہیں کہ وہاں برفانی پانی موجود ہے۔ اس حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے کہ مشن چاند پر کہاں اترے گا اور کہاں تک جائے گا۔